ایمسٹرڈیم (ڈیلی اردو) عالمی عدالت انصاف نے میانمار کو روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔
The @CIJ_ICJ determines that it does have jurisdiction to hear the matter brought by @Gambia_MOJ , a first step towards justice for the Rohyinga.
— Ministry of Justice (@Gambia_MOJ) January 23, 2020
یہ حکم صدر عالمی عدالت انصاف عبدالقوی احمد یوسف کی جانب سے دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ میانمار حکومت ہر چار ماہ بعد اقدامات کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوگی۔
Breaking: The @CIJ_ICJunanimously grants essential Provisional Measures requested by @Gambia_MOJ
against Myanmar. Major step towards holding Myanmar accountable for alleged acts of Genocide against Rohyinga. Myanmar ordered to report within 4 months and every 6 months thereon. pic.twitter.com/vOLXs28z9f— Ministry of Justice (@Gambia_MOJ) January 23, 2020
صدر نے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے بعد میانمار انتظامیہ عالمی قانونی ذمہ داریوں کی پابند ہے۔
صدر عالمی عدالت انصاف نے مزید کہا ہے کہ روہنگیا مسلمان نہایت خطرے سے دو چار ہیں لہٰذا ان کی نسل کشی کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔
عالمی عدالت کے اس حکم کا انسانی حقوق کے کارکنوں نے خیر مقدم کیا ہے۔