لاہور (ڈیلی اردو ) باغبانپورہ کے علاقہ میں مبینہ تشدد سے 7 سالہ بچہ جاں بحق ہو گیا۔ ورثاء نے واقعہ کیخلاف شدید احتجاج کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 7 سالہ جنید ضلع گجرات کے علاقہ لالہ موسیٰ کا رہائشی تھا اور ایک سال سے باغبانپورہ کے علاقے میں واقع مدرسہ میں تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ جہاں قاری فیض الرحمان نے 7 سالہ جنید کو مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ جس پراس کی حالت بگڑ گئی۔ جس کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ مگر جنید جانبر نہ ہو سکا
لاہور پریس کلب کے باہر مظاہرین نے الزام لگایا کہ باغبانپورہ کے علاقہ میں مقامی مدرسے میں زیر تعلیم سات سالہ محمد جنید کو قاری فیض الرحمن نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس پر اس کی حالت غیر ہو گئی۔
اہل خانہ کا کہنا تھا کہ جنید کو نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا۔
اہل خانہ نے احتجاج کرتے ہوئے پریس کلبکے سامنے میت رکھ کر انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی جنہوں نے مظاہرین کہ انصاف کی یقین دہانی پرمنتشر کر دیا۔ تاہم جاں بحق بچے کی میت پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہے۔
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے باغبانپورہ میں استاد کے مبینہ تشدد سے 7 سالہ طالب علم کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
وزیراعلی نے ہدایت کی کہ واقعہ کی جامع تحقیقات کرکے ذمہ دار کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور کہا جاں بحق بچے کے لواحقین کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کریں گے۔