چین: کورونا وائرس سے 170 افراد ہلاک، عالمی ادارہ صحت کا ہنگامی اجلاس آج طلب

بیجنگ (ڈیلی اردو) چین میں کورونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 170 تک پہنچ چکی ہے، تبت میں بھی ایک کیس سامنے آیا ہے جبکہ یہ وائرس چین کے ہر حصے میں پھیل چکا ہے۔

چین کے ووہان شہر سے پھیلنے والے پراسرار وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 7 ہزار 711 سے تجاوز کر گئی ہے جو کہ ایک دن قبل 4 ہزار 515 تھی۔

چین کے علاوہ 15 دیگر ممالک تک کورونا ائر س پھیل چکا ہے، وائرس پر گلوبل ایمرجنسی نافذ کرنے سے متعلق عالمی ادارہ صحت کا اجلاس آج ہو گا۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے اجلاس اس بات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا کہ آیا یہ وائرس عالمی صحت کے لئے ایک ایمرجنسی ہے۔

جاپان نے اپنی شہریوں کو ووہان شہر سے نکالنے کے لئے خصوصی طیارہ روانہ کر دیا ہے جبکہ اب تک کی اطلاعات کے مطابق یہ وائرس 16 ممالک میں پھیل چکا ہے۔

وہان شہر کے ساتھ ساتھ چین کے بڑے صوبے ہوبائی میں نقل و حمل پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں جب کہ چین کے کچھ شہروں میں عوام میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

دوسری جانب چین کے شہر ووہان میں زیر تعلیم چار پاکستانی طالب علموں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ پاکستانی وزیر اعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ ان طلبہ کی دیکھ بھال ووہان میں ہی کی جا رہی ہے۔

اس وائرس سے متاثر افراد کی تصدیق دنیا بھر کے ڈیڑھ درجن ممالک میں ہو چکی ہے جن میں جنوبی کوریا، تائیوان، تھائی لینڈ، نیپال، ویت نام، سعودی عرب، سنگاپور، امریکا، فرانس اور آسٹریلیا بھی شامل ہیں۔ زیادہ تر متاثرین یا تو چینی افراد ہیں یا وہ لوگ جو حال ہی میں چینی شہر ووہان گئے تھے۔

امریکا اور کینیڈا نے اپنے شہریوں کو چینی صوبے ہوبائی جانے سے خبردار کیا ہے۔ اسی صوبے میں ووہان شہر واقع ہے جو کورونا وائرس سے شدید متاثر ہے۔ اس کے علاوہ امریکا نے اپنے شہریوں کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ چین جانے کے اپنے سفری منصوبے پر نظر ثانی کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں