اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی خواہش ہے کہ خیبرپختونخوا کے علاقے وادی تیراہ میں چرس سے دوا بنانے کی فیکٹری کھولی جائے۔
شہر یار آفریدی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس میں وہ لوگوں سے پشتو زبان میں خطاب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان کی خواہش ہے کہ وادی تیراہ میں چرس سے دوا بنانے کی فیکٹری کھولی جائے۔
عمران کی خواہش ہے کہ علاقہ تیراہ، KPK میں چرس کی فیکٹری لگا دی جائے۔
انشاللہ بہت جلد تیراہ میں چرس کی فیکٹری لگائی جائے گی۔شہریار آفریدی
کیا یہی کہہ رہے ہین آفریدی صاحب ، translation کئا یہی بنتی ہے؟
یہ محترم بھی ہسپتال سے وہی نیازی صاحب والا ٹیکہ تو نہی لگوا بیٹھے pic.twitter.com/ZruFyf9Les
— Dr Humma Saif (@HummaSaif) February 2, 2020
انہوں نے مزید کہا کہ ہر سال بڑی مقدار میں چرس اور افیون جلا دی جاتی ہے، دنیا کے دیگر ملک منشیات سے دوائیں بناتے ہیں، فیکٹری کے منصوبے پر کام شروع کردیا گیا ہے، اللہ کے فضل سے منشیات سے دوا بنانے کی فیکٹری تیراہ میں لگائیں گے۔
وزیر مملکت کے خطاب کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے اور صارفین کی جانب سے تنقید کے ساتھ ساتھ طنز و مزاح کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
دوسری جانب وزیرمملکت شہریار آفریدی نے وائرل ویڈیو پر ردعمل میں کہا ہے کہ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر جھوٹے الزامات کے ساتھ وائرل ہے، میں کوہاٹ میں اپنے قبائلی عوام کو بتا رہا تھا کہ حکومت تیراہ اور دیگر قبائلی علاقوں میں نامیاتی دوائیں بنانے کے کارخانے لگائے گی۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر جھوٹے الزامات کے ساتھ وائرل ہے. میں کوہاٹ میں اپنے قبائلی عوام کو بتارہا تھا کہ حکومت تیراہ اور دیگر قبائلی علاقوں میں نامیاتی (organic) دوائیں بنانے کے کارخانے لگائے گی
1/2 pic.twitter.com/gHgbDLYL9I— Shehryar Afridi (@ShehryarAfridi1) February 2, 2020
انہوں نے مزید کہا کہ بھنگ سے بننے والے تیل (ہیمپ آئل) کی فیکٹریاں لگائیں گے جس سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا اور ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے سیاسی مخالفین کے میڈیا سیل کے پاس اب جھوٹ بیچنے کے سوا کچھ نہیں بچا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وزیرمملکت شہریار آفریدی کو مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ کی گرفتاری و ضمانت پر رہائی کے معاملے پر مخصوص جملے’جان اللہ کو دینی ہے‘ پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔