اسرائیل کی شام میں مختلف مقامات پر بمباری

دبئی + دمشق (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں)
شام میں صدر بشارالاسد کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے فضائی دفاعی نظام نے دارالحکومت دمشق کی فضاؤں میں اسرائیل کا ایک فضائی حملہ پسپا کر دیا ہے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کے مطابق اسرائیل نے مقبوضہ گولان کے علاقے کی فضا سے دمشق کے دیہی علاقے کی جانب حملہ کیا تھا مگر دشمن کے ہتھیاروں کو مار گرایا گیا۔

شامی حکومت کے میڈیا نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری میں الکسوہ، مرج السلطان اور دمشق کے نزدیک بغداد پُل کے علاوہ جنوبی صوبے درعا میں ازرع کے جنوبی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔ فوری طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے دمشق اور اس کے نواحی دیہی علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی ہے۔ اس نے مزید بتایا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں الکسوہ اور دمشق کے اطراف صدر بشارالاسد کی وفادار فوج اور ایرانی ملیشیاؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ان علاقوں میں اسدی فوج اور ایرانی ملیشیاؤں کی بیرکوں پر بڑی تعداد میں میزائل آ کر گرے اور بعض بیرکوں میں آگ لگ گئی۔

رصدگاہ کے مطابق بشار حکومت کا فضائی دفاعی نظام بعض میزائلوں کو مار گرانے میں کامیاب رہا۔ تاہم میزائلوں کی اکثریت اپنے اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہی ہے۔

شام میں 2011ء میں خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فوج نے ایران اور اس کی آلہ کار ملیشیاؤں کے خلاف کارروائی کے نام پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ 14 جنوری کو اسرائیلی طیاروں نے شام کے وسط میں واقع “التيفور” کے فوجی اڈے کو نشانہ بنایا تھا۔

اس سے قبل شامی رصدگاہ نے بتایا تھا کہ گذشتہ سال 20 نومبر کو اسرائیلی جنگی طیاروں نے دمشق میں اسدی فوج اور ایرانی القدس فورس کے ٹھکانوں پر بمباری کی تھی۔ اس کے نتیجے 23 افراد شہید ہوگئے تھے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں