فیصل آباد (ڈیلی اردو) صوبہ پنجاب کے ضلع فیصل آباد میں ٹیکسٹال مل کا بوائلر پھٹنے سے 4 مزدور جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے۔
فیصل آباد میں سرگودھا روڈ پر سمانہ پل کے قریب واقع ٹیکسٹائل پروسیسنگ مل میں علی الصبح زور دار دھماکا ہوا جس کے بعد فیکٹری میں آگ لگ گئی۔
بوائلر کے پھٹنے سے فیکٹری کا بڑا حصہ منہدم ہوگیا اور ملبے تلے کئی مزدور دب گئے، جس سے تین مزدور لیاقت، عرفان اور کاشف موقع پر جاں بحق جبکہ ایک مزدور عبدالرزاق کی لاش بعد میں ملبے تلے سے نکال لی گئی۔
حادثے میں زخمی ہونے والے 12 زخمیوں کو الائیڈ ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں 5 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
بوائلر پھٹنے سے ہر طرف ملبہ بکھرا پڑا تھا، ریسکیو اہلکاروں نے کئی گھنٹوں کی جدوجہد کر کے ریسکیو آپریشن مکمل کیا۔ حادثہ میں جہاں مشینری اور عمارت کے پرخچے اڑ گئے، وہیں آس پاس کے گھروں اور دکانوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
ڈپٹی کمشنر محمد علی کا کہنا ہے کہ فیکٹری کی عمارت بظاہر خستہ حال اور پرانی تھی۔ ابتدائی تحقیقات میں انتظامیہ کی غفلت کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک سال کے دوران 4 نوٹسز بھیجنے کے باوجود فیکٹری کو بند نہیں کیا گیا، 29 جنوری کو بھی انسپکٹر نے بوائلر کے ناقص ہونے کو رپورٹ کیا تھا۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ آفیسر انڈسٹریز سے بوائلر کی انسپیکشن کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے اور مزید تحقیقات کے بعد قانونی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے مزدوروں کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت بھی کیا۔
وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ زخمی مزدروں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔ افسوسناک واقعے کی تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔