بونیر (ڈیلی اردو) خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر میں ماربل کان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اب تک 10 افراد جاں بحق جبکہ 5 شدید زخمی ہوگئے۔ 3 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق بونیر کے علاقے بامپوخہ میں ماربل کان میں لیںڈ سلائیڈنگ سے 30 کے قریب افراد ملبے تلے دب گئے۔ امدادی کارروائیوں میں ملبے تلے دبے 14 افراد کو نکال لیا گیا، جن میں 9 افراد جاں بحق اور 5 شدید زخمی ہوگئے ہیں۔ جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ضلعی انتظامیہ بونیر کے مطابق خطرے اور مزید لینڈ سلائڈنگ سے بچنے کیلئے پاک فوج سے مدد طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق بامپوخہ کے علاقے میں گرنے والی پہاڑی کے نیچے 10 سے زائد مزدوروں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
اس سے قبل 5 افراد کی لاشوں کو مقامی افراد کی جانب سے نکالا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق زخمیوں کو طبی امداد کیلئے بونیر ہیڈکواٹر ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
اپڈیٹس:
بونیر چٹان گرگئی/لینڈ سلائیڈنگریسکیو 1122کی تین ٹیمیں سوات ، مالا کنڈ اور مردان جائے حادثہ پر پہنچ گئیں،
ریسکیو1122کی تین ایمبولینسز،3 ریسکیوریکلز اورریسکیواہلکاروں نے سرچ آپریشن جاری کردیا
زخمیوں میں سے3شدیدزخمیوں کوپشاور ہسپتال منتقل کیا جارہاہے@PMRUKP @infokpgovt pic.twitter.com/fTw0hrvKcR
— KP_Rescue1122 (@KPRescue1122) February 22, 2020
مجموعی طور پر ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں 8 زخمی مزدور پہنچائے گئے جن میں سے 3 کو تشویشناک حالت میں پشاور منتقل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کان کے قریب تر ہسپتال آر ایچ سی جوڑ بھی زخمیوں کو پہنچایا گیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق یہ واقعہ دوپہر کے وقت بامپوخہ میں پیش آیا ہے اور جائے واقعہ پر امدادی کاروائیاں جاری ہے جسمیں نزدیک گاوں کے لوگ، پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے اہلکار شامل ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق جس جگہ پر واقعہ رونما ہوا ہے یہ ماربل کا کان کافی عرصے سے بند پڑا تھا اور نزدیک اور کانوں کے مزدور یہاں پر کھانے کیلئے ایک ہوٹل میں جمع ہوتے تھے اور اس دوران اچانک پہاڑ کا ایک پڑا حصہ گر پڑا۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جائے وقوعہ پر ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں۔ ڈپٹی کمشنر بونیر کے مطابق ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈگر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ جبکہ ہسپتال کی تمام انتظامیہ الرٹ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ ماربل درنگ میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ مقامی لوگوں نے صوبائی حکومت اور ریسکیو اداروں سے امداد کی اپیل کی ہے۔
خیال رہے کہ بونیر میں ریسکیو ون ون ٹوٹو نہیں ہے اور سوات اور دیگر علاقوں سے ریسکیو ٹیمیں بونیر کی طرف آرہی ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) حکام کا کہنا ہے کہ جدید آلات سے لیس ریسکیو کی گاڑیاں فوری طور پر بونیر روانہ کی گئیں۔