نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہروں کے دوران ایک پولیس اہلکار سمیت اب تک 13 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
He just watched him walk by. No humanity? #Delhi @htTweets pix pic.twitter.com/0DLJU0O76Z
— Smita Prakash (@smitaprakash) February 25, 2020
پولیس کے مطابق جعفر آباد، موج پور، چاند باغ، خوریجی خاص اور بھجن پورہ میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات میں 48 پولیس اہلکار اور 150 سویلینز زخمی ہوئے۔
Hindutva goons have set New Delhi on fire while chanting, “Jai Sri Ram.”
“Preparation for genocide is definitely under way in India,” says Professor Gregory Stanton, Director of Genocide Watch.https://t.co/Cld8qFBPcl pic.twitter.com/335SJ27ALW
— CJ Werleman (@cjwerleman) February 24, 2020
نئی دہلی میں پر تشدد واقعات آج چوتھے روز بھی جاری رہے۔ گرو تیج بہادر ہاسپٹل کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کے بتایا، ” کہ میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ 13 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ کم از کم 150 افراد ہمارے ہسپتال میں ایسے لائے گئے جو زخمی تھے۔‘‘ اس اہلکار کے مطابق ایک درجن سے زائد افراد کی صورتحال تشویشناک ہے: ”یہاں ابھی بھی بعض زخمی لوگوں کو لایا جا رہا ہے۔ آج آنے والے زیادہ تر زخمی آتشیں اسلحے کا شکار ہوئے۔‘‘
Update Ashok Nagar, Delhi 6.00pm: A mosque has been vandalised by Hindutva terror forces, as they brazenly revisit their demolition tactics. We see complete inaction from @delhipolice, @HMOIndia , @PMOIndia and @arvindkejriwal.#DelhiRiots #DelhiBurning #DelhiViolence pic.twitter.com/jOsrAzVCP8
— Shaheen Bagh Official (@Shaheenbaghoff1) February 25, 2020
مرکزی وزیر صحت ہرشوردھن نے منگل کی شام گرو تیغ بہادر ہسپتال کا دورہ کیا۔ متاثرین سے ملاقات کے بعد انھوں نے بتایا کہ ’اب تک تشدد میں ہلاکتوں کی تعداد 13 ہو چکی ہے۔ پیر کو 81 افراد کو زخمی حالت میں یہاں لایا گیا تھا جبکہ منگل کو 69 زخمی ہسپتال لائے گئے ہیں۔‘
وزیرِ صحت کا کہنا تھا کہ زخمیوں میں سے ’30-40 افراد علاج کے بعد اپنے گھروں کو چلے گئے ہیں مگر یہاں میں نے جو زخمیوں کی حالت دیکھی ہے ان میں سے بہت سے مریضوں کی حالت کو نازک سمجھا جا سکتا ہے۔‘
https://twitter.com/ashokepandit/status/1232202699644469248?s=19
قانون کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں گاڑیوں کو بھی نذر آتش کر دیا گیا۔ ادھر دہلی میں جاری مسلسل تشدد کے باعث اترپردیش کے غازی آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔