سکھر (ڈیلی اردو) صوبہ سندھ کے ضلع سکھر کے علاقے روہڑی کے قریب کندھرا پھاٹک پر پاکستان ایکسپریس ٹرین کی زد میں مسافر بس آگئی جس کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 20 زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق پھاٹک بند ہونے کے باعث ٹریفک جام تھا، ڈرائیور نے اس جگہ سے بس گزارنے کی کوشش کی جہاں پھاٹک نہیں تھا۔ متاثرہ جگہ پر ریلوے نے اپنی ذمے داری پر کراسنگ کا بورڈ لگا رکھا ہے۔ مسافر بس میں 50 سے زائد سوار تھے۔
پولیس کے مطابق روہڑی کے قریب کندھرا پھاٹک پر مسافر بس کراچی سے راولپنڈی جانے والی پاکستان ایکسپریس کی زد میں آگئی اور حادثہ پھاٹک نہ ہونے کے باعث پیش آیا۔
پولیس نے بتایا کہ مسافر بس اور ٹرین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
کمشنر سکھر شفیق مہیسر نے حادثے میں 30 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو تعلقہ ہسپتال روہڑی اور سول ہسپتال سکھر منتقل کیا گیا ہے جبکہ ایک کلو میٹر تک کے علاقے کی سرچنگ کی جارہی ہے۔
پولیس کے مطابق مسافر کوچ کراچی سے سرگودھا جارہی تھی اور خوفناک حادثے میں بس کے دو ٹکڑے ہوگئے۔