کابل میں شیعہ رہنما عبدالعلی مزاری کی برسی کی تقریب پر دہشت گردوں کا حملہ، 32 افراد شہید، 81 زخمی

کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ہائی سیکیورٹی زون میں شیعہ رہنما عبدالعلی مزاری کی برسی کی تقریب پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔ جس کے نتیجے میں اب تک 32 افراد شہید اور 81 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق برسی کی تقریب کابل کے علاقے دشت برچی میں جاری تھی جب دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی۔

افغان سیکیورٹی فورسز نے زخمیوں کو محمد علی جناح ہسپتال اور اہم شخصیات کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔ افغان دارالحکومت کابل کے ہائی سیکیورٹی زون میں عبدالعلی مزاری کی 25ویں برسی کی تقریب کو نشانہ بنایا گیا۔

حملہ آوروں نے جدید ترین ہتھیاروں سے فائرنگ کی، افغان میڈیا کے مطابق فائرنگ کی زد میں آکر 27 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ پانچ افراد ہسپتال میں چل بسے اور 81 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

فائرنگ کے وقت سربراہ ہائی پیس کانفرنس محمد کریم خلیلی تقریر کر رہے تھے، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ، سابق افغان صدر حامد کرزئی سمیت دیگر اہم شخصیات تقریب میں موجود تھے۔

افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ عبداللہ عبداللہ تقریب چھوڑ کر روانہ ہو گئے جبکہ فائرنگ کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا۔

افغان صدر اشرف غنی نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے جبکہ دوسری جانب افغان طالبان نے ذمہ داری لینے سے انکار کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ گرشتہ سال بھی داعش دہشت گردوں نے عبدالعلی مزاری کی برسی کی تقریب پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا گیا تھا جس میں کم از کم 10 افراد شہید اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں