واشنگٹن (ڈیلی اردو) موڈیز نے پاکستان کے بینکنگ سسٹم کی درجہ بندی کو مستحکم سے منفی کردیا ہے۔
موڈیز کے مطابق رواں سال معاشی ترقی کی رفتار سست ہو کر 4.3 فیصد ہوگئی ہے، ایک سال میں پاکستانی روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 30 فیصد گری، شرح سود دسمبر 2017 سے فروری 2019 تک 450 پوائنٹ بڑھا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مالیاتی امور سے متعلق خدمات فراہم کرنے والے بین الاقوامی ادارے اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے بھی پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ’بی‘ سے ’منفی بی‘ کردی تھی تاہم ایجنسی کی جانب سے پاکستان کی درجہ بندی مستحکم کے طور پر برقرار رکھی گئی ہے، ریٹنگ ایجنسی کے مطابق پاکستان کی معاشی نشونما اور مالیاتی دباؤ کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔