تہران (ڈیلی اردو/آئی این پی) ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا اب امریکہ کی اقتصادی دہشت گردی کے ساتھ ساتھ طبی دہشتگردی کے سامنے خاموش نہیں رہ سکتی۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران مخالف غیرقانونی پابندیوں کو مزید سخت کردیا ہے جس کا مقصد کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے ایران کے وسائل کو ختم کرنا ہے جبکہ ہمارے شہری اس بیماری سے دم توڑ رہے ہیں۔امریکہ نے 8 مئی 2018 کو ایران جوہری معاہدے سے علیحدہ ہو کر ایران کے خلاف شدید اقتصادی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
.@realDonaldTrump is maliciously tightening US' illegal sanctions with aim of draining Iran's resources needed in the fight against #COVID19—while our citizens are dying from it.
The world can no longer be silent as US #EconomicTerrorism is supplanted by its #MedicalTerrorism.
— Javad Zarif (@JZarif) March 7, 2020
اس سے قبل ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے کہا تھا کہ امریکہ کا دعوی یہ ہے کہ اس نے دوا اور غذا کے شعبے میں ایران پر پابندیاں نہیں لگائی ہیں جبکہ اس نے عملی طور پر تمام لین دین کے طریقوں کوبند کیا ہے اور یہ عالمی عدالت انصاف کی رائے کے خلاف ہے۔
ایرانی محکمہ صحت کے مطابق اب تک ملک میں مجموعی طور پر 5 ہزار 823 افراد کرونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں جن میں سے 145 افراد جاں بحق اور 1666 افراد صحتیاب ہو کر اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔