غزہ (ڈیلی اردو) اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے سعودی عرب میں قید فلسطینی رہنمائوں، علماء، دانشوروں اور سیاسی قائدین کے عدالتی ٹرائل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ظلم کی ایک نئی شکل قرار دیا ہے۔
حماس کے سعودی عرب پر زور دیا ہے کہ وہ حراست میں لیے گئے تمام فلسطینیوں کو باعزت رہا کرے اور ان کے خلاف قائم مقدماہ ختم کیے جائیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے کہا کہ حماس سعودی عرب میں فلسطینی رہنمائوں کے ٹرائل کی شدید مذمت کرتی ہے۔ سعودی عرب کا فلسطینیوں کے حوالے سے سلوک ناقابل قبول اور قابل مذمت ہے’۔
انہوں نے سعودی عرب پر زور دیا کہ وہ گرفتار کیے گئے تمام فلسطینی رہ نمائوں کو فوری رہا کرے اور ان کے خلاف جاری ٹرائل بند کیا جائے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں 68 فلسطینیوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔
حماس نے فلسطینی رہنمائوں کے سعودی عرب میں ٹرائل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حماس قوم کے لیے خدمات انجام دینے والے رہ نمائوں کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی اور ان کی مساعی پر انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔