روم (ڈیلی اردو) کورونا وائرس ایک سو پینتالیس ممالک میں اپنے پنجے گاڑ چکا ہے جس نے پانچ ہزار چار سو چھتیس افراد کی موت کی نیند سلا دیا ہے جبکہ ایک لاکھ پینتالیس ہزار سے زائد اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔ اٹلی میں وائرس نے تباہی مچا دی ہے مزید ڈھائی سو افراد کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے یورپ کی صورتحال کو چین سے بھی بدتر قرار دے دیا۔ روسی صدر پیوٹن نے بیمار صحافیوں کو سرکاری تقریبات میں نہ آنے کا مشورہ دیا ہے۔
دنیا کے ایک سو پنتالیس ممالک اس کورونا وائرس کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔ یورپ تو جیسے کورونا وائرس کا گڑھ بن چکا ہے۔ اٹلی میں ایک ہی دن میں ڈھائی سو افراد لقمہ اجل بن گئے۔ پورے اٹلی میں بازار، تفریحی مقامات اور دیگر مراکز پر سناٹا چھایا ہوا ہے۔ اسپین میں چھتیس، ہالینڈ میں پانچ، جرمنی میں دو اور برطانیہ میں ایک ہلاکت ہوچکی ہے۔ چین میں صورتحال بہتر ہوتی جارہی ہے۔ جہاں مزید آٹھ ہلاکتیں ہوئیں ہیں جو پچھلے اعدادوشمار کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔
امریکا میں کورونا وائرس مزید آٹھ افراد کو نگل چکا ہے۔ مجموعی تعداد اب انچاس ہو گئی ہے جبکہ وائرس کے شکار افراد کی تعداد بائیس سو سے زائد ہوچکی ہے۔ صدر ٹرمپ نے قومی ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔ پچاس ارب ڈالرز کے فنڈز سے کورونا وائرس کے متاثرین کا نا صرف ٹیسٹ کیا جائے گا بلکہ علاج بھی ہو گا۔ ٹرمپ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ بہت جلد اپنا بھی کورونا وائرس ٹیسٹ کرائیں گے۔
ادھر برطانیہ میں بھی صورتحال اچھی نہیں جہاں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد آٹھ سو کو چھونے لگی ہے۔ ان میں برطانوی نائب وزیر صحت کی والدہ بھی شامل ہیں۔ برطانیہ میں اجتماعات پر پابندی لگانے کا فیصلہ بھی زیر غور ہے۔ ایران میں کورونا سے بدترین صورتحال کا سامنا ہے مزید پچاسی افراد کی ہلاکت کے بعد اموات پانچ سو چودہ ہوگئیں جبکہ گیارہ ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں۔ ایران بھر میں شہریوں کا ٹیسٹ کرانے کی ذمہ داری فوج کے سپرد کردی گئی ہے۔
بھارت میں ہلاکتوں کی تعداد دو ہوگئی۔ آٹھ نئے کیسز کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد بیاسی ہوگئی۔ روسی حکومت نے کررونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے خلاف احتیاطی اقدامات کے طور پر صحافیوں سے کہا ہے کہ اگر وہ کسی بیماری کا شکار ہیں تو سرکاری تقریبات کی کوریج نہ کریں۔ تھائی لینڈ میں مزید سات نئے کیسز کی تصدیق کے بعد مجموعی تعداد بیاسی تک پہنچ گئی ہے۔ کولمبیا نے حفاطت کے پیش نظر وینزویلا کی سرحدیں بند کرنے کے ساتھ ساتھ پانچ ممالک جرمنی، امریکا، برطانیہ، اٹلی اور اسپین کے مسافروں کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ چیک حکومت نے تمام تمام ریسٹورنٹس، ہوٹلز اور بازار بند کرادیے ہیں۔ کورونا وائرس کے خطرے کا پیش نظر، سعودی عرب نے ملک میں آنے والی تمام غیر ملکی کرنسی نوٹ الگ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔