سیہون (ویب ڈیسک) سول جج امتیاز بھٹو پر زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون اپنے بیان سے منحرف ہوگئی۔
امتیاز بھٹو پر زیادتی کا الزام لگانے والی خاتون سلمیٰ بروہی نے اپنے بیان سے منحرف ہوتے ہوئے کہا کہ جج نے مجھے والدین کے پاس بھیجنےکی بات کی جس پر مجھے غصہ آیا اور جج پر غلط الزام لگایا۔
جج کی جانب سے چیمبر میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کے کیس میں پیش رفت نہ ہوسکی
واضح رہے کہ چیمبر میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کے کیس میں معطل جج امتیاز بھٹو نے سیشن جج جامشورو کی عدالت میں عبوری ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع کی درخواست دے رکھی تھی۔
خیال رہے کہ 22 فروری کو ایڈیشنل سیشن جج کوٹری رحمت اللہ موریو کی عدالت میں خاتون سے زیادتی کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں ملزم جج کے وکیل نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان کے مؤکل کا ڈی این اے امریکا کی لیبارٹری سے کرانے کی اجازت دی جائے۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے اسپیشل کیس قرار دیتے ہوئے ملزم جج امتیاز بھٹو کو مہلت دے دی تھی اور وہ 29 فروری تک کوٹری کی عدالت سے ضمانت پر ہوئے۔
واقعے کا پس منظر
شہداد کوٹ میں سلمیٰ بروہی اور نثار بروہی پسند کی شادی کے لیے گھر سے فرار ہوکر سیہون کے ایک گیسٹ ہاؤس میں رہائش پذیر تھے جہاں 13 جنوری 2020 کو لڑکی کے اہل خانہ سیہون پہنچے اور دونوں کو پکڑ لیا۔
معاملہ پولیس تک جا پہنچا تو پولیس لڑکی کو بیان کے لیے سینیئر جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز بھٹو کے چیمبر میں لے گئی۔
ذرائع کے مطابق لیڈی پولیس اور عملے کو یہ کہہ کر عدالت سے باہر نکال دیا گیا کہ لڑکی کا بیان لینا ہے۔
جج نے لڑکی سے استفسار کیا کہ کیا وہ والدین کے ساتھ جانا چاہتی ہے یا شوہر کے ساتھ؟ جس پر لڑکی نے شوہر کے ساتھ جانے پر حامی بھری۔
رپورٹ کے مطابق جج نے خوف میں مبتلا لڑکی کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے چیمبر میں لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر زیادتی کی۔
میڈیکل ٹیسٹ میں لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق
متاثرہ لڑکی کی شکایت پر سیہون پولیس نے لڑکی کا عبداللہ شاہ انسٹی ٹیوٹ میں میڈیکل کرایا جہاں لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔
بعدازاں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی شیخ نے جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز حسین بھٹو کو معطل کر دیا اور انہیں سندھ ہائی کورٹ میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی۔
ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود ملزم کا ڈی این اے نہیں ہوسکا ہے اور تاخیر کے لیے قانونی حربے آزمائے جارہے تھے کہ اچانک متاثرہ خاتون آج اپنے بیان سے منحرف ہوگئی ہیں۔