ویلنگٹن (ڈیلی اردو) نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد میں قتل عام کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے اعتراف جرم کرلیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حملہ آور پر 51 افراد کے قتل اور 47 افراد کے خلاف اقدام قتل کی فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ اس سے قبل 29 سالہ حملہ آور برینٹن ٹیرنٹ نے الزمات سے انکار کیا تھا جب کہ اب وہ اپنے جرائم اعتراف کرچکا ہے۔ اعترافِ جرم کے بعد ٹیرنٹ کو 92 الزمات میں سزا سنائی جائے گی تاہم سزا کی تاریخ نہیں دی گئی ہے۔
After less than two weeks since the first anniversary of the attacks, Brenton Tarrant, the far-right terrorist who massacred scores of civilians last year in New Zealand's Christchurch, pleaded guilty to all charges during a special court session. pic.twitter.com/denbYflTxp
— ANews (@anews) March 26, 2020
مقدمے کی سماعت کرنے والے جج جسٹسٹ کیمرون مینڈر نے کہا ہے کہ اعتراف کے بعد حملہ آور تمام الزامات میں مجرم قرار پائے گا اور اس کا اعتراف مقدمے کے فیصلے میں اہم پیش رفت ثابت ہوگا۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے مساجد میں موجود افراد پر سفید فام نسل پرست دہشت گرد نے اندھا دھند فائرنگ کی تھی اور اس کارروائی کو فیس بک پر لائیو نشر بھی کیا تھا۔ اس قتل عام میں 9 پاکستانیوں سمیت 51 نمازی شہید اور 47 زخمی ہوئے تھے۔