کراچی (ویب ڈیسک) نارتھ کراچی میں مسلح افراد نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے دفتر میں اندھا دھند فائرنگ کردی، گولیاں لگنے سے ایک کارکن جاں بحق ایک زخمی ہوگیا، اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹر الیون ڈی یو سی چھ بلال کالونی میں قائم متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے دفتر میں مسلح افراد نے دھاوا بول دیا۔
مذکورہ دفتر میں خواجہ اظہار الحسن اور اسامہ قادری عوامی مسائل کے حل کیلئے اکثر موجود ہوتے ہیں تاہم آج خوش قسمتی سے اتفاقی طور پر دونوں رہنما دفتر میں موجود نہیں تھے۔
ایم کیو ایم ذرائع کے مطابق چار سے پانچ اسلحہ بردار افراد نے دفتر میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں فائرنگ سے دو کارکنان شکیل اور ظہور شدید زخمی ہوگئے، زخمیوں میں سے ایک کو چار گولیاں لگی ہیں۔
زخمیوں کو طبی امداد کیلئے فوری طور پر عباسی شہید اسپتال پہنچایا گیا، جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ایک کارکن شکیل جاں بحق ہوگیا، فائرنگ سے زخمی ہونے والے کارکنن ظہور ظہور کی حالت بھی تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔
کارکن کی ہلاکت کی اطلاع پر متحدہ قومی قومی مومنٹ کے رہنماؤں اور کارکنان کی بڑی تعداد اسپتال پہپنچ گئی، اس موقع پر عامر خان، فیصل سبز واری، خواجہ اظہارالحسن اور دیگر بھی موجود تھے۔
خواجہ اظہارالحسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی میں جرائم کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں، آج کے واقعے میں خالصتاً ایم کیوایم کو نشانہ بنایا گیا، ایم کیو ایم کو نشانہ بنانے والے امن کے دشمن ہیں، علی رضا عابدی کا قاتل بھی تاحال آزاد ہے، رہنماؤں کی سیکیورٹی کے حوالے سے سندھ حکومت کو مسلسل جھنجھوڑ رہے ہیں مگر وہ ٹس سے مس نہیں ہوتی۔