واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکہ کے طیارہ بردار بحری جہاز تھیوڈور روزویلٹ پر کررونا وائرس پھوٹ پڑا ہے اور میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ بحرالکاہل میں موجود اس جہاز پر کم از کم 23 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
وائس آف امریکا کے مطابق امریکی حکام نے جہاز کے پورے عملے کو ساحل پر قرنطینہ میں منقتل کر دیا ہے۔ ایک ہفتہ پہلے تین فوجیوں میں وائرس ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد انہیں جہاز سے باہر بھیج دیا گیا تھا۔ یہ امریکی نیوی کے کسی بحری جہاز پر کررونا وائرس پھوٹنے کا پہلا واقعہ ہے۔
نیول چیف آپریشنز ایڈمرل مائیک گلڈے نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کوویڈ 19 کے مزید پازیٹو کیسز سامنے آئے ہیں۔ تاہم، ان کی تعداد نہیں بتائی گئی۔
ان کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بحری جنگی جہاز پر سوار مزید 5000 فوجیوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ یہ جہاز وقت پروگرام کے مطابق گوام میں لنگر انداز ہے۔
ایڈمرل گلڈے کا کہنا ہے کہ کوئی بھی فوجی سخت بیمار نہیں ہے اور کسی کو بھی اسپتال داخل کرانے کی ضرورت نہیں پڑی۔
وال سڑیٹ جرنل کی رپورٹ میں نیوی کے قائم قام سیکرٹری تھامس مولڈی کے حوالے سے گیا ہے کہ کم ازکم 23 فوجی کرونا وائرس میں مبتلا ہیں۔ اب احتیاطی طور پر 100 فی صد فوجیوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فوجی مرکز کی بندرگاہ میں لنگرانداز ہونے کے عرصے میں باہر کے کسی شخص کو جہاز میں آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ہوائی میں قائم انڈو پیسیفک کمانڈ کے جمعرات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلپائن میں ہونے والی امریکہ، فلپائن اور آسٹریلیا کی مشترکہ فوجی مشقیں، جس میں ہزاروں فوجیوں نے شرکت کرنا تھا، کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر منسوخ کر دی گئی ہیں۔