کوئٹہ (بیورو رپورٹ) صوبہ بلوچستان میں کورونا وائرس کا شکار مریضوں کا ذاتی ڈیٹا سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جوکہ میڈیکل قوانین اور ذاتی رازداری کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایکسل فارمٹ پر بنی ہوئی لسٹ جسکے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ اور تفتان میں تاحال کئے گئے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آنے والے مریضوں کا مکمل بنیادی بائیو ڈیٹا،نام ،ولدیت، گھر کا پتہ، شناختی نمبرز و دیگر سوشل میڈیا پر زیر گردش رہا ہے۔
محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق مختلف کمیٹیوں کی جانب سے کررونا وائرس کا شکار مریضوں کا ڈیٹا طلب کرنا ہی اس لسٹ کا وائرس ہونے کا سبب بنا، یہ ڈیٹا حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ کورونا سیل کی جانب سے مرتب کیاگیا ہے چونکہ مختلف محکمے روزانہ کی بنیاد پر ڈیٹا طلب کرتے ہیں جسکی وجہ سے انتہائی حساس معلومات پر مبنی ڈیٹا وائرل ہوگیا جس سے نہ صرف متاثرہ مریضوں کو علاج کے دوران بلکہ صحتیابی کے بعد بھی مشکلات کا سامنا رہے گا۔
محکمہ صحت کے اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈیلی اردو کو بتایا کہ اس بات کا تعین کیا جانا لازمی ہے کہ پہلی مرتبہ کس ذریعہ سے یہ ڈیٹا لیک ہوا۔ اہلکار کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر کمیٹیوں و سیل کو ایسا حساس ڈیٹا دینے کا کوئی وجہ نہیں بنتی کیونکہ جتنا زیادہ یہ ڈیٹا مختلف لوگوں کو فراہم کیا جائےگا اسکے لیک ہونے کا خدشات اتنے ہی زیادہ ہونگیں۔
میڈیکل ایمرجنسی کے دوران متعلقہ حکام کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایسی معلومات کی صیغہ راز میں رکھنے کیلئے ہرممکن اقدامات کریں۔ مذکورہ لاپرواہی سے متعلقہ حکام کی غیر ذمہ داری عیاں ہوتی ہے۔ سیاسی و سماجی حلقوں نے حکومت بلوچستان سے اپیل کی ہے کہ آئندہ ایسے عمل کے تدارک کیلئے منظم طریقہ کار وضع کیاجائے تاکہ مستقبل قریب میں ایسے اقدامات سے بچا جاسکے۔
مذکورہ رپورٹ چند روز قبل بلوچستان سے تعلق رکھنے والے صحافی عدنان عامر نے آن لائن نیوز ادارے بلوچستان وائسز کے لئے انگریزی زبان میں لکھی تھی جسکا ارود میں ترجمہ کیا گیا ہے ادارہ عدنان عامر نے تعاون کا مشکور ہے۔