اسلام آباد (نیوز ڈیسک) واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے کہا ہے کہ مہمند ڈیم کی تعمیر 5 برس آٹھ ماہ میں مکمل ہوجائے گی۔
ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وسائل کا اجلاس پیر کے روز ہوا جس میں چیئرمین واپڈا نے شرکت کر کے مہمند ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے اراکین کو بریفنگ دی۔
چیئرمین واپڈا نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ حکومت مہمنڈ ڈیم کی تعمیر کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی جس سے تعمیر میں بہت زیادہ مدد ملے گی۔
ڈیم کی تعمیر مقررہ مدت سے قبل پانچ سال اور 8 ماہ میں مکمل ہوجائے گی، چیئرمین واپڈا
واپڈا چیئرمین مزمل حسین نے بتایا کہ حکومت کے خلاف دائر مقدمات کے باعث ڈیم کی تعمیر میں پچاس سال کی تاخیر ہوئی مگر اب حکومت کے حق میں فیصلہ آچکا ہے جس کے بعد اب مزید تعطل کی کوئی گنجائش نہیں ہوسکتی‘۔
چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ ’ڈیم کی تعمیر کے لیے 19 لاکھ ایکٹر فٹ زمین مختص کی گئی جس کے ذریعے 800 میگا واٹ بجلی کی پیداوار کی جاسکتی ہے جبکہ صرف مہمند ڈیم ہی سالانہ 2862 گیگا واٹ بجلی پیدا کرے گا‘۔
واپڈا چیئرمین نے تعمیر کے حوالے سے جاری پروپیگنڈے کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’نومبر 2017 سے 26 جون 2018 تک مختلف کمپنیوں نے بولی کے عمل میں حصہ لیا، مجموعی طور پر 15 کمپنیاں اس عمل میں شریک ہوئیں اور دس نے سائٹ کا دورہ بھی کیا، دو کمپنیاں ایسی تھیں جنہوں نے حتمی بولی کے مرحلے میں حصہ لیا اور اُن میں سے ایک کو ٹھیکہ دیا گیا‘۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’پروجیکٹ کے لیے 40 فیصد انجینئرز کا انتخاب کرلیا گیا جبکہ 60 فیصد عالمی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی‘۔