مقبوضہ بیت المقدس (ڈیلی اردو) قابض اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس ایک کارروائی کے دوران فلسطینی اتھارٹی کے گورنر اور تحریک فتح کے ایک سیکرٹری سمیت متعدد دیگر اہم رہنماؤں کو گرفتار کر لیا۔ گزشتہ ڈیڑھ سال سے بھی کم عرصے میں یہ ساتواں موقع ہے کہ عدنان غیث کو مجرمانہ سرگرمیوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ان کی گرفتاری کے بعد فلسطینی میڈیا پر ایک ایسی ویڈیو گردش کرنے لگی، جس میں دیکھا جا سکتا تھا کہ کسی طرح پولیس عدنان غیث کو مشرقی یروشلم میں ان کے گھر سے گرفتار کر کے اپنے ساتھ لے جا رہی تھی اور انہوں نے اپنے ہاتھوں پر ربر کے حفاظتی دستانے پہن رکھے تھے۔
https://twitter.com/alestiklalt/status/1246738731995971585?s=19
قابض اسرائیل نے فلسطینی عہدیداروں پر بیت المقدس میں فلسطینی اتھارٹی کے منصوبوں کو فروغ دینے اوراسرائیلی حکام کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اتوار کو قابض فوج نے القدس کے گورنر عدنان غیث کو گرفتار کیا۔
اسرائیل نے بیت المقدس میں فلسطینی اتھارٹی کے کسی بھی خودمختار مظاہرے پر پابندی عاید کر رکھی ہے۔
یروشلم میں اسرائیلی پولیس کے ترجمان مِکی روزن فَیلڈ نے بتایا کہ عدنان غیث کو ایسی مبینہ ‘غیر قانونی سرگرمیوں‘ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، جن کا تعلق کورونا وائرس کی وبا سے تھا۔ انہیں گزشتہ سال بھی اسرائیلی پولیس نے کم از کم چھ مرتبہ گرفتار کر لیا تھا۔
اسرائیلی پولیس کے ترجمان مکی روزنفیلڈ نے مزید کہا کہ پولیس نے دونوں فلسطینی عہدیاروں کو تفتیش کے لیے گرفتار کیا ہے۔
پولیس نے دونوں کی نظربندی میں توسیع کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
‘محافظہ القدس‘ کے گورنر
اسرائیل نے مشرقی یروشلم پر 1967ء کی چھ روزہ عرب اسرائیلی جنگ کے دوران قبضہ کر لیا تھا، جس کے بعد اس نے شہر کے اس مقبوضہ حصے کو اپنے ریاستی علاقے میں ضم کرنے کا وہ حکومتی فیصلہ بھی کر لیا تھا، جسے بین الاقوامی برادری نے آج تک تسلیم نہیں کیا۔
فلسطینی خود مختار انتظامیہ یروشلم کے اس مقبوضہ مشرقی حصے کو مستقبل کی فلسطینی ریاست کا دارالحکومت قرار دیتی ہے۔ اسی لیے اس نے شہرکے اس حصے کو ‘محافظہ القدس‘ کا نام دے کر عدنان غیث کو وہاں اپنا گورنر نامزد کر رکھا ہے۔
لیکن دوسری طرف اسرائیل پورے یروشلم کو اپنا دارالحکومت قرار دیتا ہے اور اس نے اس پورے شہر میں فلسطینی خود مختار انتظامیہ کی طر ف سے ہر قسم کی سیاسی سرگرمیوں پر قانوناﹰ پابندی بھی لگا رکھی ہے۔
فلسطینی انتظامیہ کی کابینہ میں یروشلم سے متعلقہ امور کا ایک باقاعدہ وزیر بھی ہوتا ہے جبکہ یروشلم کے فلسطینی گورنر کا دفتر الرام میں واقع ہے، جو اس دیوار کے دوسری طرف ایک مقام کا نام ہے، جو یروشلم کے تاریخی شہر اور مقبوضہ مغربی کنارے کو علیحدہ کرتی ہے۔