لاہور (ڈیلی اردو) ایران کے دینی مدارس کے سربراہ اور امام جمعہ قم آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کہا ہے کہ ایران،فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی آزادی کی بھر پور حمایت کرتا ہے، جہاں کی اکثریت آبادی اہل سنت ہے۔
انقلاب اسلامی، امت کے درمیان وحد ت کی تاکید اور تکفیری رویوں کے خاتمے پر زور دیتا ہے، 20 مجتہدین کے فتاویٰ موجود ہیں کہ دوسرے مذاہب اسلامی کی توہین جائز نہیں، اس سے اسلام دشمنوں کو شکست ہو رہی ہے جو مسلمانوں میں فرقے کی بنیاد پر اختلاف پیدا کرنا چاہتے ہیں، انقلاب اسلامی دنیا کی تمام ملتوں اور ممالک کو وحدت کی دعوت دیتا ہے۔
جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاؤن لاہور میں انقلاب اسلامی ایران کی 40 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایسے دور میں رونما ہواجب مغربی مفکرین دعوی کرتے تھے کہ اسلام کے پاس معاشرتی اور سیاسی مسائل کا حل موجود نہیں،ایرانی انقلاب نے ثابت کردیا کہ صرف اسلام اور قرآن ہی عالمی مسائل حل کر سکتا ہے۔
انہوں نے جامعتہ المنتظر اور اہل سنت کی ممتاز درسگاہ جامعہ اشرفیہ کے درمیان باہمی روابط کو سراہتے ہوئے کہا کہ شیعہ سنی اتحاد امت محمدی کے لئے بہتر ہے اور یہی انقلاب اسلامی کاپیغام بھی ہےجو کہ سیاسی اور اقتصادی کی بجائے فکری،علمی اور معرفتی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ انقلاب عموماً اس ملک کے سیاسی حالات کو بدلتا ہے مگر انقلاب اسلامی ایران ،ا سلام کی ایسی قوت ہے جس کے پاس عالمی مشکلات کا حل موجود ہے کہ اسلام اور امت مسلمہ پر اعتماد کیا جاسکتا ہے۔
انقلاب اسلامی کو 40 سال گذر گئے اس کے خلاف سازشیں کی گئیں۔ عراق کے ساتھ 8 سالہ جنگ مسلط کی گئی، 17ہزار علما شہید کئے گئے اور اب تک عالمی اقتصادی پابندیوں کا سامنا ہے۔ مگر انقلاب اسلامی نہ صرف موجود ہے بلکہ ایران ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہے۔ جہاں 20 ہزار زیادہ مدارس میں ایک لاکھ سے زیادہ شیعہ سنی طلبا و طالبات علمی پیاس بجھا رہے ہیں۔