کراچی (ڈیلی اردو) ارشادرانجھانی کےقتل کا مقدمہ یوسی چیئرمین بھینس کالونی رحیم شاہ،ڈی ایس پی شاہ لطیف ٹاؤن اورایس ایچ او کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقدمہ لواحقین کی جانب سے کئے جانے والے شدید احتجاج کے بعد بلاول بھٹو کی ہدایت میں درج کیا گیا ہے، مقتول کے بھائی کی مدعیت میں درج ایف آئی آرمیں دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہے۔
گذشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ یوسی چیئرمین رحیم شاہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے، واقعہ اسنیچنگ کا ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے تمام شواہد کا تفصیلی جائزہ لیا، رحیم شاہ نے ارشاد رانجھانی کو اسپتال منتقل کرنے سے روکا جس پر اسے گرفتار کیا گیا۔
ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ رحیم شاہ پر الزام ہے کہ اس نے زخمی ارشاد کو اسپتال منتقل نہیں ہونا دیا، مختلف عینی شاہدین کے بیانات لیے گئے ہیں، ایمبولینس ڈرائیور کا بھی بیان لیا گیا ہے جب کہ موقع پر پہنچنے والے ڈیوٹی آفسر نے بھی کچھ تاخیر کی، تمام شاہدین کے بیانات عدالت میں پیش کردیں گے۔
واضح رہے کہ ارشاد رانجھانی کو 6 فروری کو بھینس کالونی کے یوسی چیئرمین رحیم شاہ نے ڈاکو قرار دیتے ہوئے قتل کر دیا تھا۔
ارشاد رانجھانی کے لواحقین کے شدید احتجاج اور سوشل میڈیا پر معاملہ گرم ہونے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کیس کی جوڈیشل انکوائری کروانے کا فیصلہ کیا۔