کابل (ڈیلی اردو) افغانستان میں امن عمل کے حوالے سے ایک اور اہم پیش رفت ہوئی ہے اور طالبان نے اپنے ساتھیوں کی رہائی کے بعد افغان حکومت کے 20 اہلکاروں کو رہا کردیا ہے۔ قطر میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ طالبان کی جانب سے آج افغان انتظامیہ کے 20 قیدی رہا کیے جائیں گے۔
سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ قیدیوں کو آج قندھار میں ریڈ کراس نمائندوں کے حوالے کیا جائے گا۔ بعدازاں افغانستان میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ کابل انتظامیہ کے اہلکاروں کو قندھار میں رہا کردیا گیا ہے۔
Today, 20 prisoners of the Kabul Administration will be released by the Islamic Emirate of Afghanistan and handed over to ICRC in Kandahar.
— Suhail Shaheen. محمد سهیل شاهین (@suhailshaheen1) April 12, 2020
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے افغان اہلکاروں کی تصاویر بھی پوسٹ کی گئیں جن میں انہیں طالبان کی جانب سے رہائی کے وقت پیسے بھی دیے جارہے ہیں۔ دوسری جانب افغان حکومت نے بھی طالبان کے مزید 100 قیدی رہا کردیے ہیں، اس طرح افغان حکومت کی جانب سے 8 اپریل سے اب تک 300 طالبان قیدی رہا کیے جاچکے ہیں۔
د کابل ادارې هغه عسکر چې نن ورځ کندهار په ولایت کې له بند څخه خوشې شول pic.twitter.com/l0CIY9kIur
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) April 12, 2020
افغان نیشنل سیکیورٹی کونسل کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر اشرف غنی کے حکم کے تحت امن عمل کو بڑھانے اور کورونا کو پھیلنے سے روکنے کے اقدام کے تحت ان قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔
اس سے قبل گذشتہ ہفتے افغان طالبان نے قیدیوں کی رہائی سے متعلق افغان حکومت سے مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ طالبان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت حیلے بہانے کرکے قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کررہی ہے۔
طالبان کے اعلان کے بعد امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے افغان حکومت کو خبردار کیا تھا کہ آپس کے اختلافات ختم کر کے طالبان سے معاہدہ کریں ورنہ صدر ٹرمپ امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کا حکم دے سکتے ہیں اور افغانستان کی امداد بھی روک دیں گے۔