واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکا کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے اس تاثر کو رد کیا ہے کہ واشنگٹن سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر ‘پردہ’ ڈال رہا ہے۔
انہوں نے اس معاملے پر مزید کارروائی کرنے کا بھی وعدہ کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق بوداپسٹ میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران سینئر ڈیموکریٹ رہنما کی تنقید پر بتایا کہ ‘امریکا، صحافی کے قتل پر پردہ نہیں ڈال رہا۔’
ان کی جانب سے یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کانگریس میں اس بات کا جواب دینے کے لیے دی گئی ڈیڈلائن کے گزرنے کے بعد سامنے آیا کہ کیا سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے ‘واشنگٹن پوسٹ’ سے منسلک صحافی کے قتل کا حکم دیا تھا۔
مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ، معاملے کی تحقیقات پر تندہی سے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ یہ واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ ہمیں جیسے ہی اضافی معلومات ملیں گی، ہم تمام ملوث افراد کو کٹہرے میں لائیں گے۔
واضح رہے کہ جمال خاشقجی کو گزشتہ سال اکتوبر میں استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کی ڈیڈلائن پر اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا، جبکہ ان کے کانگریس کے ساتھیوں نے کہا کہ مائیک پومپیو نے انہیں خط بھیجا ہے جس میں اس قتل سے متعلق اٹھائے گئے اقدامات کی نشاندہی کی گئی تھی۔
واقعے کے بعد امریکی انتظامیہ نے تقریباً دو درجن سعودی عہدیداروں کے ویزا منسوخ کر دیئے، جبکہ دیگر 17 کے اثاثے منجمد کیے گئے۔
تاہم امریکی صدر یہ واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ اگر محمد بن سلمان اس قتل میں ملوث بھی ہیں تو انہیں اس کی کوئی پرواہ نہیں، کیونکہ سعودی عرب امریکی اسلحے کا بڑا خریدار ہے جبکہ ایران سے متعلق بھی دونوں کے موقف میں ہم آہنگی ہے۔