افغانستان: بادغیس میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں میں جھڑپ، 13 طالبان ہلاک، 11 زخمی

کابل (ڈیلی اردو) افغانستان میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 13 طالبان ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے جبکہ سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے میں قبائلی سردار جاں بحق ہوگیا۔

افغانستان کے مغربی صوبے بادغیس میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ایک خونرریز جھڑپ میں کم سے کم 13 طالبان دہشت گرد ہلاک اور 11 دیگر زخمی ہوگئے، پیر کو فوج سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب طالبان جنگجووں نے قادس ضلع کو صوبائی دارالحکومت قلعہ نو کو ملانے والے اہم شاہراہ کو بند کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر اتوار کی رات حملہ کیا تاہم بشمول فوج اور پولیس سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی جس سے عسکریت پسند آٹھ لاشیں چھوڑتے ہوئے پسپا ہوگئے۔

بیان کے مطابق چند گھنٹے جاری رہنے والی اس جھڑپ میں مزید گیارہ عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے۔

ادھر افغانستان کے مشرقی صوبہ ننگرہار کے ضلع لالپور میں پیر کو ایک گاڑی سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرانے سے ایک قبائلی رہنما جاں بحق اور دیگر دو زخمی ہوگئے۔

گورنر ننگرہار کے ترجمان خوگیانی کے مطابق لال پور ضلع کے علاقے شاتوکئی میں پیر کو ایک سویلین گاڑی عسکریت پسندوں کی جانب سے نصب کردہ بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس سے ایک قبائلی سردار جاں بحق اور دو دیگر زخمی ہوگئے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں