واشنگٹن (ڈیلی اردو) ملائیشیا جانے والے روہنگیا مسلمانوں کی کشتی 2 ماہ تک بحیرہ انڈیمان میں رہنے کے بعد بھوک سے 28 افراد جاں بحق ہوگئے۔
A boatload of hundreds of emaciated #Rohingya drifted ashore in #Bangladesh after a failed attempt to flee to #Malaysia. 28 reportedly died while adrift. Until justice, rights, & livelihoods improve, many will continue to risk their lives at sea & these horrors will continue… https://t.co/jsPVNmyDpp
— Matthew Smith (@matthewfsmith) April 15, 2020
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق ملائیشیا جانے والے روہنگیا مسلمانوں کی کشتی لاک ڈاﺅن کے باعث 2 ماہ تک بحیرہ انڈیمان میں رہنے کے بعد بھوک سے 2 درجن افراد جاں بحق اور 382 کو زندہ بچا لیا گیا۔
Starving Rohingya refugees rescued off Bangladesh after two months at sea https://t.co/5rrOqpKlec
— BBC News (World) (@BBCWorld) April 16, 2020
بی بی سی کے مطابق بنگلہ دیش کے کوسٹ گارڈ حکام نے بتایا کہ ملائیشیا اور تھائی لینڈ میں پناہ کی تلاش میں جانے والے روہنگیا مسلمانوں کی کشتی لاک ڈاﺅن کے باعث بحیرہ انڈیمان میں سفر کرتی رہی اور کشتی میں سوار افراد 2 ماہ سے بھوک کا شکار تھے جو گزشتہ شام کو بنگلہ دیش کے ساحل پر لائی گئی جس کے نتیجے میں 2 درجن روہنگیا جاں بحق اور بھوک کا شکار 382 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
Md Jobair, one of the rescued person said “Since then, we were adrift on the sea and without food or water some 28 people had died on the boat.”#rohingya #humantrafficing pic.twitter.com/6OX9y5rlKI
— Rohingya Women's Education Initiative (@RWEI_Women) April 15, 2020