ریاض (ویب ڈیسک) سعودی عرب کےدارالحکومت الریاض میں نومبر 2019ء میں ایک کنسرٹ کے دوران میں فن کاروں پر چاقو سے حملہ کرنے والے یمنی شہری کا جمعرات کے روز سرقلم کردیا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی نے اس مجرم کی شناخت عماد عبدالقوی المنصوری کے نام سے کی ہے۔ اس کی عمر 33 سال تھی اور اس نے یمن میں القاعدہ کے ایک لیڈر کی ہدایت پر یہ حملہ کیا تھا۔
عاجل..
الداخلية:
أقدم / عماد عبدالقوي المنصوري (يمني الجنسية) بهذا الهجوم الإرهابي بتكليف من أحد قادة تنظيم القاعدة ، وانتمائه لذلك التنظيم واشتراكه معه في القتال .#هجوم_حديقة_الملز #موسم_الرياض https://t.co/LVqBhr5IXY— أخبار السعودية (@SaudiNews50) April 16, 2020
واضح رہے کہ 11 نومبر 2019ء کو الریاض میں واقع شاہ عبداللہ پارک میں رنگا رنگ تفریحی میلے میں ایک کنسرٹ منعقد کیا جارہا تھا۔اس دوران میں اس مجرم نے تین فن کاروں کو چاقو کے وار کرکے زخمی کردیا تھا۔
3 performers stabbed on stage in #SaudiArabia
READ: https://t.co/HynQDkUCnT pic.twitter.com/C78ckcHs3g
— Middle East Monitor (@MiddleEastMnt) November 12, 2019
تب سرکاری میڈیا نے یہ اطلاع دی تھی کہ اس چاقو حملے کی زد میں دومرد اور ایک عورت آئی تھی۔انھیں فوری طور پر ابتدائی طبی امداد مہیا کی گئی تھی۔ان کے زخم خطرناک نہیں تھے اور ان کی حالت بہتر بتائی گئی تھی۔ سعودی سکیورٹی فورسز نے اس ملزم کو اسٹیج پر چاقو حملے کے فوری بعد گرفتار کر لیا تھا۔
الریاض کی ایک فوجداری عدالت نے 19 دسمبر 2019ء کو اس مجرم کو تین فن کاروں کو چاقو گھونپنے کے الزام میں قصور وار قرار دے کر سزائے موت کا حکم دیا تھا اور اس کا آج الریاض ہی میں سرقلم کیا گیا ہے۔