کراچی (ڈیلی اردو) سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے 2 انتہائی مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزمان کے سر کی قیمت 50، 50 لاکھ روپے مقرر تھی۔
پاکستان رینجرز سندھ نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر سی ٹی ڈی کے ساتھ مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کے 2 انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیع اللہ عرف ارشد اور محمد جعفر عرف برکت عرف افتخار کو گرفتار کرلیا۔
ملزمان کراچی میں عبداللہ دانش، نعیم عرف ماسٹر، عاصم کیپری، اسحاق بوبی، عطاء الرحمان عرف نعیم بخاری اور صابر عرف بھائی جان کے ساتھ مل کر پاک آرمی، نیوی، رینجرز، پولیس اہلکاروں، سیاسی، فرقہ وارانہ اور قادیانیوں ٹارگٹ کلنگ کی متعدد کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔
ملزمان کے ماسٹر مائنڈ عطاء الرحمان عرف نعیم بخاری (لشکر جھنگوی گروپ) اور صابر منا عرف بھائی جان پہلے ہی گرفتار ہوچکے ہیں، یہ ملزمان انتہائی مطلوب فہرست میں شامل ہیں اور ان کی گرفتاری پر حکومت سندھ نے فی کس 50 لاکھ روپے انعام مقرر کر رکھا ہے۔
رینجرز ذرائع کے مطابق ملزمان کی نشاندہی پر دہشت گردی میں استعمال ہونے والا اسلحہ و ایمونیشن بھی برآمد کر لیا گیا ہے، جبکہ ابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان نے دہشتگردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف بھی کیا ہے۔
ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق سمیع اللہ عرف ارشد کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں 4 رینجرز اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا، اس کے علاوہ ملزم نے 2015-2014 میں کراچی میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ بھی کی۔
گرفتار ملزم سمیع اللہ 2015 میں پاکستان نیوی کے اہلکار سید جعفر رضا شاہ کے قتل میں بھی ملوث تھا، 2015-2014 میں اے این پی کے ذمہ داران ڈاکٹر ضیاء الدین اور حاجی سیف اللہ آفریدی کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھا۔
ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق دوسرا گرفتار ہونے والا ملزم محمد جعفر عرف برکت عرف افتخار ہے جو کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی کی ٹارگٹ کلنگ کے امیر صابر عرف بھائی جان کے حکم پر عبداللہ دانش کے ہمراہ ضلع غربی میں 13 پولیس اہلکاروں، 7 فرقہ وارانہ اور 5 لسانی بنیادوں پر کی جانے والی ٹارگٹ کلنگ کی درج ذیل وارداتوں میں بھی ملوث ہے اور ان تمام وارداتوں کی ایف آئی آر ضلع غربی کے مختلف تھانوں میں درج ہیں۔
ملزم محمد جعفر نے 9 اپریل 2015 کو عبداللہ دانش اور سمیع اللہ عرف ارشد کے ہمراہ بلدیہ ٹاؤن کے علاقے N-4 بس اسٹاپ کے قریب نیوی کے ملازم سید جعفر رضا شاہ کی ٹارگٹ کلنگ بھی کی تھی جبکہ نومبر 2013 میں 4 احمدیوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھا۔
ملزم نے 2013 میں اے این پی کے ذمہ دار سید لعل درویش کو ٹارگٹ کر کے قتل کیا تھا، 2013 میں اہل تشیع حسن عباس کے قتل میں بھی ملوث رہا ہے۔
رینجرز ذرائع کے مطابق ملزم ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں کے علاوہ ڈکیتی کی مختلف وارداتوں میں بھی ملوث رہا ہے، درج بالا ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے اور مزید اہم انکشافات کی توقع ہے۔