نیو یارک (ڈیلی اردو) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کورونا وائرس کے باعث پاکستانی معیشت پر پڑنے والے منفی اثرات کے پیشِ نظر پاکستان کو ایک ارب 38 کروڑ ڈالر جاری کرنے کی منظوری دی ہے۔
کورونا وائرس سےنمٹنے کے لیے ریلیف پیکیج کی منظوری آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں دی گئی۔
#BREAKING IMF approves $1.4 billion in coronavirus aid to Pakistan pic.twitter.com/iyaCXkp88m
— AFP News Agency (@AFP) April 16, 2020
آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے پاکستانی معیشت پر انتہائی اہم اثرات مرتب ہوئے ہیں اور حکومت پاکستان نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے تیزی سے اقدامات کیے، اس مقصد کے لیے معاشی پیکیج کا بھی اعلان کیا گیا اور حکومت عوامی صحت پر اخراجات میں اضافہ کر رہی ہے۔
اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس کےباعث پاکستان کی معیشت شدید متاثر ہو رہی ہے اور معاشی غیر یقینی بڑھتی جا رہی ہے، جس پر قابو پانے کے لیے پاکستان کو بیرونی فنانسنگ کی ضرورت ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ ایک ارب 38 کروڑ ڈالرز کا پیکیج پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر کرے گا، پیکیج سے بجٹ کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے گا اور پاکستان کو زرمبادلہ ذخائرمیں کمی پرقابو پانے میں مدد ملےگی۔
آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان یہ فنڈ کورونا کے اثرات سےنمٹنے کے لیے استعمال کر سکے گا، پاکستان کو فنڈ ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ کی مد میں جاری ہوں گے، پاکستان توازن ادائیگی کے لیے ہنگامی ضروریات پوری کر سکے گا۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کےساتھ قریبی رابطے میں ہے، کورونا کےاثرات کم ہوتے ہی مذاکرات دوبارہ شروع کیے جائیں گے جس میں 6 ارب ڈالرز کے موجودہ ای ایف ایف پروگرام کے تحت بات چیت ہو گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال جولائی میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے چھ ارب ڈالر قرض کی منظوری دی تھی جو تین سال کے عرصے میں وقتاً فوقتاً قسط وار جاری کیے جائیں گے۔
پاکستان کو اب تک آئی ایم ایف سے ایک ارب 44 کروڑ ڈالرز دو قسطوں میں مل چکے ہیں۔