ڈھاکہ (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) بنگلہ دیش میں لاک ڈاون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے بنگلہ دیش کی سیاسی و مذہبی جماعت خلافت مجلس کے نائب امیر نماز جنازہ میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انسٹھ سالہ زبیر احمد انصاری بنگلہ دیش کی سیاسی و مذہبی جماعت خلافت مجلس کے نائب امیر تھے اور ان کی نماز جنازہ گزشتہ روز ساریل نامی شہر کے ایک مدرسے میں ادا کی گئی۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی طرف سے اہل خانہ کو پچاس افراد کے ہمراہ نماز جنازہ ادا کرنے کی اجازت فراہم کی گئی تھی۔
Watch: An estimated 100,000 people gathered for a funeral in Bangladesh for a popular Islamic preacher amid a nationwide coronavirus lockdown pic.twitter.com/NI8zngQgs6
— TIME (@TIME) April 20, 2020
مقامی پولیس کے سربراہ شہادت حسین کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کے ساتھی اہلکار ہزاروں افراد کے سامنے بے بس ہو گئے تھے۔ زبیر احمد انصاری کی نماز جنازہ میں نہ صرف مدارس کے طلبا شریک ہوئے بلکہ عام شعبہ حیات کے لوگوں کی بھی بڑی تعداد شامل تھی۔
خلافت مجلس تنظیم کی انتظامیہ اور وزیراعظم شیخ حسینہ کے قریبی ساتھیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نماز جنازہ میں ایک لاکھ سے زائد افراد شریک تھے۔ بنگلہ دیش کے اس مشہور مبلغ کی وفات جمعے کے روز ہوئی تھی۔
More than 100,000 people defied Bangladesh's lockdown order on Saturday to attend the funeral of a senior leader of the Islamist party in the district of Brahmanbaria, breaking the country's ban of no more than five people attending prayers at one time. https://t.co/RWfoTKlvVM
— CNN International (@cnni) April 20, 2020
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ایک سو چھیاسی ملین نفوس پر مشتمل بنگلہ دیش میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے 26 مارچ سے لاک ڈان جاری ہے۔ یہ پابندیاں مساجد پر بھی لاگو ہیں اور ایک مسجد میں پانچ سے زیادہ لوگوں کو بیک وقت جمع ہو کر نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
Bangladesh tightens lockdown on seven villages after tens of thousands attended the funeral of a popular local cleric https://t.co/2MirIV4Hee pic.twitter.com/73bg76Ggzy
— Al Jazeera English (@AJEnglish) April 20, 2020
القمرآن لائن کے مطابق سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس ملک میں ابھی تقریبا 2948 افراد مہلک وائرس کووڈ انیس سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 101 بتائی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس ملک میں بھی ٹیسٹ نہ ہونے کے برابر کیے جا رہے ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔