لاہور (نیوز ڈیسک) شراب کی فروخت پر پابندی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی، جس میں کہا گیا ہوٹل مالکان آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلمانوں کو بھی کھلے عام شراب فروخت کرتے ہیں، عدالت قانون میں ترمیم کرنے اور شراب کی خرید و فروخت پر کڑی نگرانی کا حکم دے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں شراب کی فروخت پر پابندی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی، شہری ندیم سرور کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین کے تحت شراب غیر مسلموں کو ان کے تہواروں پر فروخت کرنے کی اجازت ہے، حکومت کی آشیرباد سے ہوٹلوں اور دکانوں پر سارا سال شراب فروخت ہوتی ہے۔ ہندو اور مسیحی مذہب سمیت دیگر مذاہب بھی شراب نوشی کی اجازت نہیں دیتے۔
درخواست گزار ندیم سرور نے کہا ہوٹل مالکان آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسلمانوں کو بھی کھلے عام شراب فروخت کرتے ہیں۔ کسی غیر مسلم کو بھی شراب کے لیے اپنے مذہبی پیشوا سے اجازت کا سرٹیفیکیٹ لازمی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی محکمہ ایکسائز شراب کی غیر قانونی خرید و فروخت پر کوئی کارروائی نہیں کرتا، عدالت قانون میں ترمیم کرنے اور شراب کی خرید و فروخت پر کڑی نگرانی کا حکم دے۔
یاد رہے مارچ 2017 میں سپریم کورٹ نے سندھ میں شراب کی فروخت پرپابندی کا عبوری حکم معطل کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو قانون کی منافی قرارد دیا تھا۔
جسٹس ثاقب نے کہا تھا کہ یہ تاثر نہ لیا جائے عدالت نے شراب کی فروخت جائز قرار دے دی۔
اس سے قبل چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سجادعلی شاہ نے شراب خانوں کے لائسنس منسوخ کرنے اور بند کرنے کا حکم دیا تھا۔