سوات (ڈیلی اردو) خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں پولیس نے کامیاب کارروائی کے دوران ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 2 دہشت گردوں سمیت 4 ٹارگٹ کلر گرفتار کرلئے۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سوات قاسم علی خان نے ایس پی انوسٹی گیشن نذیر احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 5 اپریل 2020 کو شگئی برشور میں نامعلوم افراد نے حضرت عباس سکنہ شگئی بر شور کو اُن کے گھر میں فائر کرکے قتل کیا تھا، اُن کی بیوی مسماۃ (ش) کی مدعیت میں تھانہ شہیدانو وینئی (چپریال) کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی انوسٹی گیشن سوات نذیر خان کو جلد از جلد ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا، ایس پی انوسٹی گیشن نذیر خان نے سردار العلوم آفیسر انچارج انوسٹی گیشن سرکل مٹہ کی سربراہی میں ایک تفتیشی ٹیم بنائی جنہوں نے دن رات جدید سائنسی تکنیک کی بنیاد پر کاروائی کرتے ہوئے خان طوطی ولد سید عمر، نور علی ولد خان طوطی، اصغر علی ولد خان طوطی، رضیہ دختر خان طوطی کو شامل تفتیش کیا جنہوں نے انکشاف کیا کہ میرا داماد گل شیر وان عرف نیک محمد جو کہ ایک طالبان کمانڈر تھا اور سال 2019 میں بر شور کی پہاڑی سلسلوں میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں مارا گیا تھا مقتول حضرت عباس پر الزام تھا کہ اس نے گل شیروان کے خلاف جاسوسی کرکے قتل کروایا ہے۔
دورانِ تفتیش انہوں نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ خان طوطی کے بیٹے عمر محمد جو کہ سعودی عرب میں مقیم ہے کہنے پر رحمت زادہ عرف سیراج ولد پای محمد سکنہ کوزہ بانڈی کے ذریعے سے دہشتگرد طالبان خان اور شیخ سکنہ کوزہ بانڈی جو کہ روپوش طالبان ہے، اپنے گھر دیہہ شگئی بلا کر اُن کے ساتھ پانچ دن رات تک اُن کے گھر میں رہے، ان کو کھانا پینا، رہائش اور نقد رقم بھی مہیا کی اور خان طوطی اور اُس کے بیٹے نور علی اور اصغر علی مقتول حضرت عباس کی ریکی کرتے تھے اور حضرت عباس کے نقل و حرکت کی خبر طالبان کو دیتے تھے اور پانچویں رات کو خان طوطی اور اُس کے بیٹے نور علی اور اصغر علی نے متذکرہ طالبان کے ساتھ حضرت عباس کے گھر با مسلح جا کر حضرت عباس کو اپنے ہی کمرے کے اندر فائرنگ کرکے قتل کیا۔
گرفتار ملزمان کے قبضہ سے 3 عدد پستول 30 بور بمعہ 17 عدد کارتوس، 6 عدد موبائل سیٹ، ایک عدد افغان موبائل سیم، اور نقد رقم 3 لاکھ 92 ہزار روپے برآمد کرلئے، واضح رہے کہ تحریک طالبان سوات نے درجہ بالا کیس اور گزشتہ دنوں جو سوات میں ٹارگٹ کلنگ ہوئی تھی کی ذمہ داری قبول کی تھی، سوات پولیس ایک انتہائی اہم گروپ کا پتہ لگانے میں کامیاب ہوگئی۔