امریکا افغان امن معاہدہ ٹوٹنے کو تیار ہے، ڈیفنس سیکریٹری مارک ایسپر

کابل (ڈیلی اردو/آئی این پی) امریکا کے ڈیفنس سیکریٹری مارک ایسپر نے کہا ہے کہ امریکا افغان امن معاہدے کو شدید خطرات لاحق ہیں، افغان حکومت اور طالبان مابین سیاسی جمود و سرد مہری نے امن معاہدے کو شدید خطرے میں ڈال چکی ہے،طالبان اور افغان حکومت دونوں ہی معاہدے کی شقوں پر عمل نہیں کر رہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے ڈیفنس سیکریٹری مارک ایسپر نے افغانستان میں سیاسی جمود اور طالبان کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے باعث امن معاہدے کو درپیش خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت اورطالبان دونوں رواں برس ہوئے معاہدے پر عمل نہیں کررہے ہیں۔ عالمی میڈیا کے مطابق مارک ایسپرنے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ طالبان اپنے وعدے پر عمل کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ افغان حکومت بھی اپنی یقین دہانیوں پر پورا نہیں اتررہی ہے۔ خیال رہے رواں برس فروری کے آخر میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغانستان میں جاری طویل جنگ کے خاتمے کے لیے امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ ہوا تھا تاہم اس معاہدے میں افغان حکومت فریق نہیں تھی۔

معاہدے کے بعد افغانستان میں طالبان کے حملوں میں تیزی دیکھی جارہی ہے جو افغان حکومت کے فورسز تک محدود ہے جبکہ غیر ملکی افواج کو معاہدے کیمطابق نشانہ نہیں بنایا جارہا ہے۔ مارک ایسپر نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان ‘دونوں کو ایک ہونے اور طے کی گئیں شرائط پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں