نئی دہلی (ڈیلی اردو/بی بی سی) انڈیا کی ریاست مہاراشٹر کے ضلع اورنگ آباد میں ریل گاڑی کی زد میں آ کر 16 مزدور ہلاک جبکہ پانچ زخمی ہوگئے ہیں۔
ملک میں جنوبی وسطی ریلوے کے مرکزی رابطہ کار افسر نے غیر ملکی خبر رساں ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اس حادثے کی تصدیق کی۔
انھوں نے بتایا کہ یہ حادثہ جمعے کی صبح ساڑھے پانچ بجے کے قریب کرماد کے علاقے میں پیش آیا۔
The heartwreching sight of 'Rotis' lying on the track besides the dead bodies of #MigrantLabourers sums it all up !
These labourers walking to reach their homes in MP were run over by a goods train in Maharashtra's #Aurangabad#CoronaInMaharashtra#COVID19 pic.twitter.com/SVHVGyDw3A
— Kamlesh Sutar (@kamleshsutar) May 8, 2020
حادثے میں زخمی ہونے والے پانچ افراد کو اورنگ آباد کے سول ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا ہے۔
ریلوے کے افسر نے حادثے کی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ’بظاہر ہلاک ہونے والے مزدور پٹڑی پر سو رہے تھے۔‘
اورنگ آباد پولیس کے ایس پی موکشا پاٹل نے بی بی سی مراٹھی کے نرنجن چنوال کو بتایا کہ یہ مزدور اورنگ آباد کے نواح میں واقع قصبے جالنا میں سٹیل کے کارخانے میں کام کرتے تھے۔
Everyday waking up to sad and depressing news! Today early morning 15 migrant workers who were sleeping on a railway track in #Aurangabad on their walk back to their home in #Chhattisgarh were run over by a goods train! pic.twitter.com/BxAtk5aWNd
— Kapil Arasan (@kapil_lakshith) May 8, 2020
’یہ لوگ جالنا سے بھسوال کی طرف جا رہے تھے اور انھیں بتایا گیا تھا انھیں ٹرین بھسوال سے ملے گی۔‘
حادثہ کہاں ہوا؟
یہ حادثہ بدناپور اور کرماد کے ریلوے سٹیشنوں کے درمیان پربھنی۔ منمداد ریل سیکشن پر ہوا۔
کرماد پولیس سٹیشن کے ایک عہدیدار نے انڈین خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’مزدور مدھیہ پردیش واپس جا رہے تھے۔ وہ ریل کی پٹڑی کے ساتھ ساتھ چل رہے تھے اور تھکاوٹ کے باعث پٹڑیوں پر ہی سو گئے تھے۔‘
اس حادثے پر ریلوے کی وزارت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب مال گاڑی کے ڈرائیور کو نظر آیا کہ کچھ مزدور پٹڑی پر سو رہے ہیں تو اس نے ریل گاڑی روکنے کی بہت کوشش کی لیکن وہ ان سے ٹکرا گئی۔
ریلوے حکام کے مطابق اس واقعے کی تحقیقات کے احکامات دے دیے گئے ہیں اور جنوبی وسطی زون کے ریلوے سیفٹی کمشنر رام کرپل اس حادثے کی آزادانہ تحقیقات کریں گے۔
بھارتی نشریاتی ادارے ‘این ڈی ٹی وی’ کے مطابق جمعے کی صبح مال گاڑی کی زد میں آنے والے مزدور ان 20 مزدوروں میں شامل تھے جو مہاراشٹرا کے علاقے جلنا سے 157 کلو میٹر کا سفر پیدل طے کر کے ریاست مدھیہ پردیش جا رہے تھے۔
بھارت میں کرونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کی وجہ سے گنجان آباد ریاستوں میں پھنس جانے والے مزدور واپس اپنے آبائی علاقوں کو لوٹ رہے ہیں۔
ہر قسم کی ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے لوگ پیدل ہی سفر کرنے پر مجبور ہیں۔
انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ٹویٹ کر کے اس حادثے پر غم کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وہ اورنگ آباد میں ٹرین کے حادثے میں جانی نقصان پر بہت غمزدہ ہیں۔
Extremely anguished by the loss of lives due to the rail accident in Aurangabad, Maharashtra. Have spoken to Railway Minister Shri Piyush Goyal and he is closely monitoring the situation. All possible assistance required is being provided.
— Narendra Modi (@narendramodi) May 8, 2020
ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے وزیر ریلوے پیوش گوئل سے بات کی ہے جو اس سارے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔