طرابلس (ڈیلی اردو) لیبیا کی نیشنل آرمی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے فضائی دفاع نے ہفتے کے روز ترکی کے تیار کردہ’عنقاء ایس’ نامی چار ڈرون طیارے مار گرائے ہیں۔ یہ چاروں ڈرون طیارے الوطیہ ایئربیس کے قریب عقبہ بن نافع کے مقام پر گرائے گئے۔
لیبی فوج کی طرف سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق فضائی دفاع نے دارالحکومت طرابلس سے 140 کلو میٹر دور اور تونس کی سرحد سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع الوطیہ فوجی اڈے کے قریب ترکی کےجنگی ڈرون مار گرائے۔
Libya: Army hits Haftar's air defense system, drone https://t.co/vwD6awu6d4 pic.twitter.com/FvLwGwq9Cn
— Anadolu English (@anadoluagency) May 17, 2020
خیال رہے کہ یہ فوجی اڈہ ملک کے مغرب میں نیشنل آرمی کا اہم ترین مرکز سمجھا جاتا ہے۔ لیبیا کی قومی وفاق حکومت اس فوجی اڈے پر اپنا کنٹرول جمانے کے لیے ترکی کی فوجی مدد سے بار بار ناکام حملے کر چکی ہے۔ اگر اس فوجی اڈے پر ترکی نواز قومی وفاق حکومت کا قبضہ ہو جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ نیشنل آرمی کی طرابلس کیلئے سپلائی لائن کٹ جائے گی۔
ادھر ایک دوسری پیش رفت میں ترکی کے وزیر خارجہ نے نیٹو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لیبیا کی قومی فوج کی طرابلس کی طرف پیش قدمی روکنے کے لیے مداخلت کرے۔
ترک وزیرخارجہ مولود جاووش اوگلو نے “A Haber” ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ جنرل خلیفہ حفتر کو طرابلس کی طرف بڑھنے سے روکنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے نیٹو ممالک اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ ترکی پر الزام ہے کہ وہ لیبیا کی قومی وفاق حکومت کو جنگجوئوں کے ساتھ ساتھ مالی اور عسکری مدد بھی فراہم کررہا ہے۔ گذشتہ سال اکتوبر کے بعد سے اب تک انقرہ طرابلس کی قومی وفاق حکومت کو شام سے بھرتی کیے گئے 8 ہزار جنگجو فراہم کرچکا ہے۔