تہران (ڈیلی اردو) ایران کی عدالت نے عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکا کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے جنرل قاسم سلیمانی کی اطلاع دینے والے امریکی جاسوس کو سزائے موت سنائی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق مقامی عدالت نے امریکی خفیہ ایجنسی ’’ سی آئی اے ‘‘ اور اسرائیلی خفیہ ادارے ’’ موساد ‘‘ کو پاسداران انقلاب کی سب سے اہم اور طاقتور ’’ قدس فورس ‘‘ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی آمد و رفت کی اطلاع دینے کے الزام میں محمود موسوی مجد نامی اہلکار کو موت کی سزا سنائی ہے۔
قوه قضاییه ایران گفته محمود موسوی مجد اطلاعات محرمانه نیروی قدس سپاه را دراختیارسازمانهای اطلاعاتی آمریکا و اسرائیل میگذاشته وبه همین دلیل به اعدام محکوم شده.
او همچنین متهم بوده که ترددهای قاسم سلیمانی رابه این سازمانها اطلاع میداده.
جزئیات بیشتر در گفتوگو با پوریا ماهرویان pic.twitter.com/4hXG2RDg0C— BBC NEWS فارسی (@bbcpersian) June 9, 2020
ایرانی عدالت کے ترجمان غلام حسین اسماعیلی نے سرکاری ٹیلی وژن سے نشر ہونے والی پریس بریفنگ میں بتایا کہ ایرانی اہلکار محمود مجد دشمن ممالک امریکا اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں سے رابطے میں تھا اور اسی نے دشمنوں کو جنرل قاسم سلیمانی کی مخبری کی تھی۔
ایرانی حکام نے تاحال واضح نہیں کیا کہ محمود موسوی مجد کو کب اور کہاں سے گرفتار کیا گیا تھا اور کیا یہ بھی ان 17 امریکی جاسوں میں شامل تھا جسے ایرانی حکومت نے گزشتہ برس حراست میں لیا تھا اور ان میں سے چند کو سزائے موت بھی دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ 3 جنوری کو ایران کی سب سے طاقتور اور براہ راست آیت اللہ خامنہ ای کو جوابدہ ’’ قدس فورس ‘‘ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو بغداد ایئر پورٹ پر امریکی حملے میں ہلاک کردیا گیا تھا جس کے بعد ایران اور امریکا تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی تھی۔