برسلز (نیوز ڈیسک) یورپی کمیشن نے سعودی عرب سمیت 7 ممالک کو یورپی یونین کی منی لانڈرنگ کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی تجویز دے دی۔
یورپی کمیشن کے مطابق ان ممالک کی حکومتیں دہشت گردی کی مالی معاونت اور منظم جرائم کو روکنے میں ناکام رہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یورپی کمیشن کی جانب سے یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ سال استنبول میں سعودی قونصل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد ریاض اور یورپی ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
اس تجویز کو قابل عمل بنانے کے لیے یورپی پارلیمنٹ اور اس کے 28 رکن ممالک کی جانب سے منظوری لازمی ہے تاہم فرانس اور برطانیہ اس فہرست کے خلاف ہیں۔
یورپی کمیشن کی جانب سے ہدف بنائے گئے نئے ممالک میں سعودی عرب اور پاناما بھی شامل ہیں جبکہ اس فہرست میں پہلے سے 16 ممالک شامل ہیں جن میں ایران، عراق، پاکستان، ایتھوپیا اور شمالی کوریا کا نام بھی ہے۔
یورپی کمیشن کی اس بلیک لسٹ میں شامل ہونے سے پابندیاں عائد نہیں ہوتیں تاہم یورپی ممالک پر یہ لازم ہوتا ہے کہ وہ فہرست میں شامل ممالک کے صارفین اور اداروں سے مالی لین دین پر کڑی نظر رکھیں۔