نیو یارک (ڈیلی اردو) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا ہے کہ ڈیکسا میتھاسون دوا شدید کرونا مریضوں پر اثر ظاہر کرتی ہے۔
Media briefing on #COVID19 with @DrTedros https://t.co/65g60g5Kct
— World Health Organization (WHO) (@WHO) June 17, 2020
غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے ڈییکسا میتھاسون کے برطانیہ سے ابتدائی آزمائش کے مثبت نتائج کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آکسیجن، وینٹی لیٹر کے مریضوں میں دوا سے موت کی شرح کو کم کرتے دیکھا گیا ہے۔
WHO welcomes the initial clinical trial results from the #UnitedKingdom that show #dexamethasone, a corticosteroid, can be lifesaving for patients who are critically ill with #COVID19 ???? https://t.co/CmNea2XEKH
— World Health Organization (WHO) (@WHO) June 16, 2020
ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا کہ ڈیکسا میتھاسون نے سانس میں تکلیف نہ ہونے والے مریضوں پر فائدہ نہیں دکھایا، دوا کو صرف قریبی کلینکل نگرانی میں استعمال کیا جانا چاہئے۔
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیکسا میتھاسون 1957 میں ایجاد ہوئی اور 1960 میں اس کا استعمال شروع کیا گیا، ڈیکسا میتھاسون عالمی ادارہ صحت کی ضروری ادویات کی لسٹ میں بھی شامل ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز برطانیہ کے سائنسدانوں نے اسٹیرائیڈ دوا ڈیکسا میتھاسون کو کرونا وائرس کے علاج میں انتہائی موثر قرار دیا تھا۔ برطانوی سائنسدان پروفیسر پیٹر ہاربے کا کہنا تھا کہ یہ اب تک کی پہلی دوا ہے جس نے کرونا میں اموات کو کم کر کے دکھایا ہے اور یہ ایک اہم پیشرفت ہے۔
تحقیقی ٹیم کے سربراہ مارٹن لیندرے کا کہنا تھا کہ ’ہمارے لیے یہ بہت اہم پیشرفت ہے، ہمیں ایسے علاج یا دوا کی تلاش تھی جس سے مریضوں کی جان بچائی جاسکے یا دوران علاج اُن کی موت کا خطرہ کم سے کم ہو، اس سے قبل کوئی دوا نہیں ملی تھی مگر اب ہم خوش ہیں کہ ایسی دوا مل گئی ہے‘۔