ہالينڈ (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے) دی ہیگ میں جنگی جرائم کی تحقیقات کرنے والے ایک خصوصی ٹریبیونل نے کوسووو کے صدر ہاشم تھاچی اور نو دیگر افراد پر سن 1988 سے 1999ء تک لڑی جانے والی جنگ میں جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی فرد جرم عائد کر دی ہے۔
جنوب مشرقی یورپ میں واقع بلقان کے خطے کی ریاست کوسووو کے صدر ہاشم تھاچی پر جنگی جرائم کے علاوہ انسانیت کے خلاف جرائم کی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں اس عدالت کے وکیل استغاثہ نے تھاچی اور نو دیگر افراد پر سن 1990 کی دہائی کے اواخر میں سربیا کے خلاف جنگ کے دوران جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزمات عائد کیے ہیں۔ ہاشم تھاچی کوسووو کی جنگ میں کوسووو لبریشن آرمی (KLA) کے کمانڈر تھے۔
اس عدالت کے کوسووو اسپیشسٹ چیمبرز کے وکلاء کی جانب سے بدھ 24 جون کو جاری کردہ ایک بیان میں تصديق کر دی گئی کہ صدر ہاشم تھاچی اور نو دیگر سابقہ فائٹرز پر تقریباً ایک سو افراد کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ قتل کی ان وارداتوں اور جنگی مظالم کے متاثرین میں کوسووو کے سب سے بڑے اقلیتی گروپ یعنی کوسووو کے البانوی نژاد باشندوں سمیت سربیا کے شہری اور روما نسلی اقلیت کے ارکان شامل تھے۔
ان افراد پر قتل میں مجرمانہ نوعیت کی شمولیت نوعيت کے علاوہ جبری گمشدگیوں اور تشدد سے متعلق الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔ ملزمان پر يہ الزمات باقاعدہ طور پر اپریل میں عائد کیے گئے تھے تاہم ان کا اعلان بدھ چوبیس جون کو کیا گیا۔
فوری طور پر کوسووو کے صدر ہاشم تھاچی یا ان کے مشیروں کی جانب سے اس بارے میں کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا گیا۔ بدھ کو ہونے والے اس پیش رفت میں سابق پارلیمانی اسپیکر اور حزب اختلاف کی ڈيموکريٹک پارٹی آف کوسووو کے رہنما کادری وسیلی پر بھی الزمات عائد کیے گئے ہیں۔ استغاثہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف تمام تر الزامات تحقیقاتی عمل مکمل کرنے کے بعد عائد کیے گئے ہیں۔ اس بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ تھاچی اور وسیلی نے اس ٹریبیونل کے کام میں خلل ڈالنے کی مسلسل کوششیں بھی کیں۔
سن 1988 سے 1999ء تک جاری رہنے والی سربیا اور کوسووو کی جنگ میں دس ہزار سے زائد افراد مارے گئے تھے جبکہ 1,641 افراد کا آج بھی کچھ پتا نہیں ہے۔ یہ جنگ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی سربیا کے خلاف 78 روزہ فضائی جنگی کارروائیوں کے بعد اپنے اختتام کو پہنچی تھی۔ سربیا نے ایک خود مختار ریاست کے طور پر ابھی تک سن 2008 میں کوسووو کو حاصل ہونے والی آزادی کو تسلیم نہیں کیا۔