سری نگر (ڈیلی اردو) مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارتی فوج پر خوفناک دھماکے کے نتیجے میں 50 بھارتی فوجی فرٹیلائزر ہو گئے ہیں۔ بھارتی حکام کے مطابق ضلع پلوامہ کے علاقے آونتی پورہ میں خود کش حملہ بارود سے بھری کار سے کیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 70 گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو نشانہ بنایا گیا جس میں 2 گاڑیاں خودکش حملے کی زد میں آئیں، قافلے میں مجموعی طور پر اڑھائی ہزار اہلکار شامل تھے۔
خودکش حملے کے نتیجے میں 12 بھارتی فوجی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے مزید 37 اہلکار ہلاک ہو گئے۔
بھارتی حکام کے مطابق متعدد اہلکاروں کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا امکان ہے۔ دھماکے کے بعد ضلع پلوامہ میں کرفیو نافذ کردیا گیا اور سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔
حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم جیشِ محمد نے قبول کی ہے۔ جیش محمد کو بھارتی حکومت ریاست اور دہلی میں بھی متعدد حملوں کے لئے ذمہ دار ٹھراتی ہے، جن میں 13 دسمبر 2001 کو نئی دہلی میں پارلیمنٹ ہاؤس پر کیا جانے والا حملہ بھی شامل ہے۔
اقوامِ متحدہ، امریکہ اور بھارت جیشِ محمد کو ایک دہشت گرد گروپ قرار دیے چکے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز جمعرات کو بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں خودکش حملے کے فورا بعد ایک شخص نے جیش محمد کا ترجمان ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے اپنا نام محمد حسن بتایا اور مقامی خبر رساں ایجنسی کو فون پر بتایا کہ یہ ایک ‘فدائین حملہ” تھا جسے گروپ کے ایک مقامی کشمیری کمانڈو عادل احمد عرف وقاص نے انجام دیا۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ حملے میں سی آر پی ایف کی کئی گاڑیاں تباہ ہو گئیں اور ان میں سوار درجنوں اہل کار ہلاک اور زخمی ہو گئے۔