تہران (ڈیلی اردو) تہران میں ہونے والے زور دار دھماکے میں ہلاک افراد کی تعداد میں اضافے کے بعد 19 ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک زور دار دھماکہ ہوا جس کے باعث 19 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تہران میں سینا اطہر ہسپتال میں سلنڈر پھٹنے کے باعث ایک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 13 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی تھی تاہم تازہ اعداد و شمار کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 19 ہوگئی ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کا دارالخلافہ میں چند روز کے دوران یہ دوسرا دھماکہ ہوا ہے۔
This amateur video shows the moment explosion rocks a medical clinic in northern #Tehran which killed at least 19 people. Initial reports suggest gas leak was the cause of blast. #Iran deputy health minister Harirchi rejects allegations on radioactive leak. #TehranExplosion pic.twitter.com/KcjveVwhAg
— Habib Abdolhossein (@HAbdolhossein) July 1, 2020
اس سے چند روز قبل تہران میں ہی ایک اور زور دار اور پراسرار دھماکہ ہوا تھا جس کے بارے میں ایرانی حکام کا کہنا تھا کہ دھماکہ انڈسٹریل ایریا میں گیس ٹینک پھٹنے کے باعث ہوا۔
???? An explosion from a gas leak at Sina Athar medical clinic in northern Tehran killed 19 people and injured 11 others.#Iran pic.twitter.com/qGtXPjhjvz
— Today Headlines | خبرهای روز (@Iran) July 1, 2020
اطلاعات کے مطابق منگل کی شام کو تہران شہر میں زور دار دھماکہ ہوا جس کے شعلے دور دراز کے علاقے سے دیکھے گئے۔ دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ اس کی آواز بھی دور دراز کے علاقوں تک سنی گئی۔
ایران کے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ تہران شہر میں واقع ایک میڈیکل کلینک میں ہوا۔ دھماکہ گیس سلنڈر کے پھٹنے کے باعث ہوا جس کے نتیجے میں 19 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر زخمیوں کو فوری ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
یہ واقعہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب کو پیش آيا اور آگ لگنے کے بعد وہاں کم از کم دو دھماکے سنے گئے۔ آگ لگنے کی تصاویر جلد ہی سوشل میڈیا پر گشت کرنے لگیں۔
اس سے کچھ دن پہلے ہی ایرانی فوج کے ایک اڈے کے قریب ایک بڑا دھماکہ ہوا تھا جس کی وجہ بھی گیس کا اخراج بتائی گئی تھی۔