لاہور (ڈیلی اردو) لاہور انسداد دہشت گردی عدالت نے لاہور میں داتا دربار بم دھماکے کے مرکزی سہولت کار محسن خان کو بارودی مواد رکھنے کے جرم میں دو بار عمر قید کی سزا سنا دی۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گری عدالت کے جج اعجاز بٹر نے داتا دربار بم دھماکے کے سہولت کار محسن کو بارودی مواد رکھنے کے جرم میں سزا سنائی۔
عدالت نے مجرم محسن کو دو دفعہ عمر قید، ایک بار 14 سال قید کی سزا اور تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم سنایا ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ ایک سزا ختم ہونے کے بعد دوسری سزا شروع کی جائے گی۔
اس سے قبل گزشتہ سال 28 نومبر کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے داتا دربار دھماکے کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے سہولت کار ملزم کو 22 بار سزائے موت اور عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
محسن خان کا تعلق چارسدہ کے علاقے شبقدر سے ہے اور اس نے خودکش حملہ آور کو سہولت کاری فراہم کی تھی۔
خودکش حملہ آور صدیق اللہ اور محسن 6 مئی کو طورخم کے راستے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے اور دونوں 8 مئی کو لاہور آئے تھے جہاں انہوں نے داتا دربار کے قریب ایک مکان میں رہائش اختیار کی تھی۔
گرفتاری کے وقت خودکش حملہ آور کے سہولت کار سے بارودی مواد برآمد ہوا تھا،ملزم کا تعلق کالعدم تنظیم حزب الاحرار سے تھا۔
یاد رہے کہ 8 مئی 2019 کو داتا دربار کے باہر خودکش حملے میں میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے تھے۔