لاہور (ڈیلی اردو/وی او اے) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر تین نے دو مختلف مقدمات میں کالعدم جماعت لشکرِ طیبہ کے دو ارکان لقمان شاہ اور مسعود الرحمٰن کو 15، 15 سال قید اور فی کس ایک، ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنا دی ہیں۔
ملزمان پر دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے اور غیر قانونی طریقے سے حاصل کی گئی رقم سے جائیدادیں بنانے کا الزام ہے۔
لقمان شاہ اور مسعود الرحمٰن کو محکمہ برائے انسدادِ دہشت گردی پنجاب نے گزشتہ سال گرفتار کیا تھا۔
دونوں افراد کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت دو الگ الگ مقدمات درج کیے گئے تھے۔
مجرمان کے خلاف کیس کی سماعت انسدادِ دہشت گردی لاہور کی عدالت نمبر تین میں جاری رہی۔ ہفتے کو مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے جج نے دونوں ملزمان کو قصور وار ٹھہراتے ہوئے دو الگ الگ مقدمات میں مجموعی طور پر 15، 15 سال قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
فیصلے کے مطابق دونوں افراد کو الگ الگ مقدمات میں دفعہ 11-ایف کے تحت ایک سال، دفعہ 11-این کے تحت پانچ سال، دفعہ 11-آئی کے تحت 50 ہزار روپے جرمانہ، دفعہ 11-این کے تحت پانچ سال، دفعہ 11-ایچ کے تحت 50 ہزار روپے جرمانہ، دفعہ 11-این کے تحت پانچ سال قید اور دفعہ 11-جے کے تحت 50 ہزار روپے جرمانے کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔
فیصلے کے مطابق دونوں ملزمان پر دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے کے لیے رقوم اکٹھا کرنے اور اِن رقوم سے جائیدادیں بنانے کا جرم ثابت ہوا ہے جب کہ دونوں ملزمان اِن جائیدادوں سے حاصل کی گئی رقوم سے دہشت گردوں کی مالی معاونت کیا کرتے تھے۔
محکمہ برائے انسدادِ دہشت گردی پنجاب کے ترجمان اِس فیصلے کو اہم قرار دے رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق اِس فیصلے سے دہشت گردوں کو اُن کی کارروائیوں سے روکنے میں مدد ملے گی۔
لشکرِ طیبہ کو جماعت الدعوۃ کی خالق جماعت کہا جاتا ہے۔ دونوں جماعتوں کو اقوامِ متحدہ نے دہشت گرد قرار دیا ہے۔ دونوں جماعتوں پر مختلف پابندیاں بھی عائد ہیں۔
ان دونوں جماعتوں کے سربراہ حافظ محمد سعید بھی اِن دِنوں مختلف مقدمات کے تحت ملنے والی سزاؤں کے باعث جیل میں ہیں۔