نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 5 اگست کو ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کورونا وائرس کے باعث سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکاء کی تعداد محدود ہوگی اور تقریب کو براہ راست سرکاری ٹی وی پر دکھایا جائے گا۔
یاد رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے گذشتہ سال 9 نومبر کو 1992ء میں انتہاپسندوں کے ہاتھوں شہید کی گئی تاریخی بابری مسجد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مسجد کی زمین پر رام مندر تعمیر کرنے اور مسلمانوں کو مسجد کی تعمیر کے لیے متبادل اراضی فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔
بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر مسلم تنظیموں اور مختلف بھارتی رہنماؤں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔
آل انڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین کے سربراہ اور بھارتی لوک سبھا کے رکن اسدالدین اویسی کا کہنا تھا کہ ‘ہم اپنے حق کے لیے لڑ رہے تھے، ہمیں مسجد کے لیے 5 ایکڑ زمین کی خیرات کی ضرورت نہیں ہے، بھارت کا مسلمان اتنا گیا گزرا نہیں کہ وہ مسجد کی تعمیر کے لیے 5 ایکڑ زمین نہ خرید سکے’۔
بھارتی میڈیا کے مطابق رام مندرکے سنگ بنیاد کی تاریخ 5 اگست اس لیے رکھی گئی ہے کیوں کہ جوتشیوں نے اس دن کو ہندوؤں کے لیے نیک شگون قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال 5 اگست کے دن ہی بھارتی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کردیا تھا۔
آرٹیکل 370 ریاست مقبوضہ کشمیر کو اپنا آئین بنانے، اسے برقرار رکھنے، اپنا پرچم رکھنے اور دفاع، خارجہ و مواصلات کے علاوہ تمام معاملات میں آزادی دیتا تھا۔
بھارت نے آرٹیکل 370 کے خاتمے سے قبل مقبوضہ کشمیر میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر کے حریت رہنماؤں کو نظر بند کرکے سیکڑوں کشمیریوں کا گرفتار کرلیا تھا۔