سری نگر (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے والے خود کش بمبار کے والدین نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کے تشدد اور ہتک آمیز رویے نے بیٹے کے دل میں نفرت بھری۔
غیرملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ کرکے 50 اہلکاروں کو ہلاک کرنے والے 20 سالہ خودکش بمبار عادل احمد ڈار کے والدین سے خصوصی بات چیت کی۔
رائٹرز سے بات کرتے ہوئے والد غلام حسن کا کہنا تھا کہ عادل عام سا بچہ تھا لیکن 3 سال قبل اسکول سے آتے ہوئے بھارتی فوجیوں کے تشدد اور ہتک آمیز رویے نے معصوم بچے کے دل میں نفرت کی آگ بھڑکا دی۔ وہ گزشتہ برس مارچ سے لاپتہ تھا اور بہت تلاش کے باوجود نہ ملنے پر ہم بھی تھک ہار کر بیٹھ گئے تھے۔
والدہ فہمیدہ نے مزید بتایا کہ میرے بیٹے کو بھارتی فوج نے 2016 میں اسکول کے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پتھراؤ کرنے کا جھوٹا الزام لگا کر تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی بے عزتی کی جس پر وہ ہر بھارتی سپاہی سے نفرت کرنے لگا تھا۔
والدین کا مزید کہنا تھا کہ عادل ایک سال قبل مزدوری کے لیے گیا تو پھر واپس نہیں لوٹا تھا، پولیس میں گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی تھی۔