اسٹاک ہوم (ڈیلی اردو/بی بی سی) سوئیڈن میں انتہائی دائیں بازو کے خیالات کے حامل افراد کی جانب سے قرآن جلائے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں اور مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
جنوبی شہر مالمو میں کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی جبکہ دکانوں کے سامنے کے حصوں کو نقصان پہنچایا گیا تاہم اب صورتحال قابو میں آ چکی ہے۔اطلاعات کے مطابق کئی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔
اس سے قبل جمعے کو پولیس نے انتہائی دائیں بازو کے ڈینش سیاستدان راسمس پلودن کو قرآن نذرِ آتش کرنے کے اجتماع میں شرکت کرنے سے روک دیا تھا۔
تاہم ان کے حامیوں نے اس پابندی کی پرواہ کیے بغیر اس اجتماع میں شریک ہوئے اور قرآن کو نذرِ آتش کر دیا۔
سوئیڈش پولیس نے پلودن کو سرحد سے یہ کہہ کر واپس لوٹا دیا کہ ان پر ملک میں داخلے کی دو سالہ پابندی عائد ہے۔
ڈنمارک کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت سٹریم کرس (سخت گیر) کے سربراہ پلودن کو رواں سال کے اوائل میں متعدد جرائم بشمول نسل پرستی کی وجہ سے ایک ماہ قید میں رکھا گیا تھا۔
انھیں اپنی جماعت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اسلام مخالف ویڈیوز شائع کرنے کا قصور وار پایا گیا تھا۔