سعودی عرب: جدہ خودکش حملے میں ملوث داعش کے 3 دہشت گردوں کو سزائے موت، 6 کو قید

ریاض (ڈیلی اردو) سعودی عرب کی عدالت نے 2017 کے جدہ حملے میں ملوث 3 افراد کو موت کی سزا سنا دی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق تینوں افراد کو دہشت گردی، سیکورٹی فورسز پر حملے اور دھماکا خیز مواد رکھنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی۔

2017 میں جدہ میں دہشت گردوں کی اطلاع پر سیکورٹی فورسز نے ایک گھر کو گھیرے میں لیا تھا جہاں چھپے دہشت گردوں نے مقابلے کے دوران خود کو دھماکے سے اُڑا لیا تھا، دونوں افراد کا تعلق داعش سے بتایا گیا تھا۔

سعودی میڈیا کے مطابق تین سعودی شہریوں کو جو گروپ میں شامل تھے موت کی سزا سنائی گئی جبکہ ایک سعودی کو پچیس برس، دوسرے کو پچیس برس، تیسرے کو تیرہ، چوتھے کو پندرہ اور پانچویں کو پانچ برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔یہ  سب سعودی ہیں۔ ایک عرب شہری کو 16 برس کی سزا سنائی گئی۔ سزا کاٹنے کے بعد اسے مملکت سے بےدخلی کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ 

سعودی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ جدہ میں الحرازات دہشتگرد گروہ میں شامل افراد سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ یہ وہ گروہ ہے جس نے مسجد نبوی پر حملہ کیا تھا۔ یہ 46 افراد پر مشتمل ہے۔
ان میں سے 32 سعودی اور 14 غیرملکی ہیں۔ غیرملکیوں کا تعلق پاکستان، یمنِ، افغانستان، مصر، اردن اور سوڈان سے ہے۔ ان سے مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے پوچھ گچھ جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں