افغان حکومت نے طالبان کے آخری چھ خطرناک قیدی رہا کر دیے، قطر روانہ

کابل (ڈیلی اردو) بین الافغان مذاکرات کی راہ میں حائل ایک اور رکاوٹ دور ہوگئی، افغان حکومت نے طالبان کے آخری چھ خطرناک قیدیوں کو رہا کر دیا۔

افغان میڈیا کے مطابق طالبان کے 6 اہم ترین قیدیوں کو رہائی دے کر دوحہ روانہ کر دیا گیا ہے، طالبان کے ان قیدیوں کی رہائی پر کچھ اتحادی ممالک نے اعتراض کیا تھا۔

امریکا اور افغان طالبان کے درمیان 18 سال سے جاری جنگ ختم کرنے کے معاہدے پر دستخط

افغان میڈیا کے مطابق بین الافغان مذاکرات کیلئے افغان حکومت کی مذاکراتی ٹیم جمعے کو دوحا روانہ ہوگی۔

یاد رہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان فروری 2020 میں دوحہ میں تاریخی امن معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے بدلے طالبان کو افغان سیکیورٹی فورسز کے ایک ہزار قیدی رہا کرنے تھے۔

افغان حکومت اب تک تقریباً 4600 طالبان قیدی رہا کرچکی ہے اور سنگین جرائم کے الزامات پر 400 طالبان قیدیوں کی رہائی روکی ہوئی تھی جب کہ طالبان کا اصرار تھا کہ ان کی دی گئی فہرست کے مطابق تمام قیدیوں کی رہائی کے بعد ہی بین الافغان مذاکرات شروع کیے جائیں گے۔

افغان حکومت نے بقیہ طالبان قیدیوں کی رہائی کے بارے میں حتمی فیصلے پر پہنچنے کے لیے طالبان کی مخالفت کے باوجود لویہ جرگہ بلایا تھا جس نے 400 طالبان قیدیوں کی رہائی کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔

امریکا طالبان معاہدے کی آخری شق کے مطابق بین الافغان مذاکرات کے ایجنڈے میں مکمل جنگ بندی بھی شامل ہوگی اور بین الافغان مذاکرات میں شامل فریقین جنگ بندی کی تاریخ کے ساتھ اس کے مشترکہ عملدرآمد کے طریقہ کار پر بھی بات کریں گے جس کا اعلان مذاکرات کی تکمیل کے بعد افغانستان کے سیاسی مستقبل کے لائحہ عمل کے ساتھ کیا جائے گا۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں