کراچی (ڈیلی اردو) بھارتی شہر جودھپور میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے قتل کا مقدمہ پاکستان میں درج کرلیا گیا ہے۔
مقدمہ صوبہ سندھ کے ضلع شہداد پور کے تھانہ میں مقتول خاندان سے تعلق رکھنے والی شریمتی مکھنی بھیل کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمہ میں دہشت گردی ایکٹ اور قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
شہداد پور تھانہ میں بیٹی شریمتی مکھنی بھیل نے ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا کہ مقتولین میں ان کے ماں باپ، بہن بھائی اور خاندان کے دیگر لوگ شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پورے خاندان کو راجستھان کے گاؤں لونا میں اگست 2020ء میں قتل کیا گیا۔
مکھنی بھیل نے موقف اختیار کیا کہ آر ایس ایس کے دہشت گرد اور بی جے پی کے غنڈے رات 3 بجے گھر میں داخل ہوئے 80 سالہ والد، 75 سالہ والدہ سمیت پورے خاندان کو زہریلے انجکشن لگا کر قتل کیا گیا۔
مکھنی بھیل نے مطالبہ کیا کہ بھارت میں قتل کیے گئے ہندو پاکستانی تھے، ریاست پاکستان انہیں انصاف دلائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا جائے اور آر ایس ایس اور بی جے پی کو دہشت گرد تنظیمیں قرار دیا جائے۔ مکھنی بھیل نے یہ بھی بتایا کہ قتل کئے گئے پاکستانی ہندوؤں کا خاندان 2012ء میں روز گار کے لیے راجستھان گیا تھا۔